About Us

ہسپتال کی تاریخ

تعارف              13 فروری 1957ءکا دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس روز میاں فیق انور مرحوم کے ہاں چند نیک دل لوگوں نے سماجی بھلائی کے کاموں کے لیے ایک پبلک ویلفیئر سوسائٹی قائم کرنے کا ارادہ کیا۔ ان حاب میں میاں رفیق انور مرحوم اور میاں ضیاء الحق کے ساتھ چوہدری عزیز ذوالفقار مولوی فضل الرحمن، مولوی عبدالستار ملک محمد رفیق چوہدری عبدالوہاب چوہدری محمد شریف سہام چوہدری عبدالمجید چوہدری نور محمد چوہدری فضل کریم ، میاں منظور الحسن اور محمد صدیق بھٹی شامل تھے۔ اس ملاقات کے اڑھائی ماہ کے اندر شیخو پورہ روڈ پر واقع راجپوت بلڈنگ میں ایک فری ڈسپنسری قائم کر دی گئی جہاں ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر ایک ڈسپنر لوگوں کی خدمت پر مامور ہوئے۔ یہ اس زمانے کی بات ہے جب پورے شہر میں ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کی کل تعدا دی تھی۔ اس ڈسپنسری کے قیام کو ابھی ایک سال بھی نہ گزرنے پایا تھا کہ خدمت خلق کے اس جذبے نے عورتوں اور بچوں کے نا ایک الگ ڈسپنسری کا اہتمام کر ڈالا۔ اس مقصد کے لیے 8 مارچ 1958ء کو سرکلر روڈ پر ایک عمارت خرید لی گئی ۔ اس ڈسپنسری کی پی ڈاکٹر مس نواب بیگم تھیں اور اس کا افتتاح ملک کے نامور سرجن پروفیسر ڈاکٹر امیر الدین نے اپنے دست مبارک سے کیا۔ اس کارخیر میں رب العزت نے ایسی برکت ڈالی کہ 3 سال کے اندر اندر شہر کے قلب میں تقریباً 52 ہزار مربع فٹ پر پھیلی ایک عمارت اس کام کے لیے خرید لی گئی ۔ 1966ء تک یہ جگہ پھیل کر دوگنی ہو چکی تھی ۔

ڈاکٹر نواب کا ہسپتال
7 جون 1967 ء کو سیالکوٹ روڈ پر خریدی گئی پانچ کنال کی عمارت کے ایک
حصے میں خواتین کے لیے ایک باقاعدہ ہسپتال کا آغاز کر دیا گیا جس کا افتتاح مولانا
اختشام الحق تھانوی نے اپنے ہاتھوں سے کیا۔ اس ہسپتال میں انسانیت کی خدمت
کے جذبے سے سرشار ڈاکٹر مس نواب بیگم نے کچھ ایسی جانفشانی سے مریضوں کا
علاج شروع کیا کہ یہ جگہ جلد ہی ڈاکٹر نواب کے ہسپتال کے نام سے جانی جانے لگی۔

ہسپتال کی موجودہ عمارت وقت کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے تحت پانچ کنال کی اس عمارت کے ساتھ ملحقہ 14 کنال کی زمین بھی حاصل کرنے کا ارادہ کیا گیا جو کہ متروکہ اراضی ہونے کی وجہ سے فہرست نیلامی میں آچکی تھی۔ اس سلسلے میں اس وقت کے وزیر بحالیات جنرل محمد اعظم خان نے خصوصی شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس اراضی کو متروکہ فہرست نیلامی سے خارج کرنے کا حکم صادر کر کے پبلک ویلفیئر سوسائٹی گوجرانوالہ کو یہ اراضی ہسپتال کے لیے خریدنے کی اجازت مرحمت فرمائی۔ 22 نومبر 1970 ء کو جنرل ٹکا خان نے ہسپتال کی موجودہ عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔ مارچ 1975ء میں جب اس ہسپتال کے لیے کسی مناسب نام کی تلاش شروع ہوئی تو میاں رفیق انور مرحوم کی خدمات کے اعتراف کے طور پر “رفیق ہسپتال” کے نام کی متعدد تجاویز سامنے آئیں مگر میاں صاحب مرحوم نے ذاتی تشہیر کو نا پسند کرتے ہوئے اس سے اتفاق نہ کیا۔ بالآخر “ہونائیٹڈمسلم ہسپتال”  کے نام کا انتخاب کیا گیا۔ کچھ ہی عرصے میں سعودی عرب کے ہر دلعزیز فرمانروا شاہ فیصل کی شہادت کا واقعہ پیش آ گیا امت مسلمہ کے لیے شاہ فیصل کی بے مثال اور قابل فخر خدمات کی وجہ سے ہسپتال کو ان کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔ اب یہ ہسپتال “فیصل شہید ہسپتال” کہلانے لگا  ۔ 14 اپریل 1975 ء کو وزیر اعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو نے چالیس بستروں پر مشتمل عورتوں کے اس ہسپتال کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر جناب السید ریاض الخطیب بھی آپ کے ہمراہ تھے۔

فیصل شہید میموریل ہسپتال ٹرسٹ کا قیام
فیصل شہید ہسپتال اپنے آغاز کی پہلی دو دہائیوں کے اندر ہی ایک معتبر نام کی حیثیت حاصل کر چکا تھا۔ لوگوں کے بے پناہ اعتماد کی وجہ سے ہسپتال کا کام اس قدر پھیل گیا تھا کہ اس کے انتظامی امور کسی باقاعدہ منتظم ڈھانچے کے متقاضی ہو چلے تھے۔ یکم اپریل 11 کو پبلک ویلفیئر سوسائٹی کے ارکان نے ہسپتال کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے ایک ٹرسٹ کے قیام کا فیصلہ کیا۔ 13 اپریل 197ء کو یہ ٹرسٹ فیصل شہید میموریل ہسپتال ٹرسٹ کے نام سے رجسٹر کروادیا گیا اور پبلک ویلفیئر سوسائٹی کے ساٹھ لاکھ سے زائد مالیت کے اجائے ٹرسٹ کے نام منتقل کر دئیے گئے۔ حکومت پاکستان نے فلاحی کاموں کے پیش نظر اس ٹرسٹ کو ایک رفاہی ادارہ قرار دیتے ہوئے اسے انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدیا۔ 16 مئی 1977ء کو حکومت پنجاب نے سیکرٹری صحت کو ہسپتال کے بورڈ آف ٹرسٹیز کا ممبر بنایا اور ملکہ صحت پنجاب کے ڈاکٹروں کی خدمات ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر ہسپتال کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔

شعبہ امراض بچگان کا قیام
عورتوں کے لیے قائم کردہ اس ہسپتال میں اب بچوں کے
علاج و دیکھ بھال کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے 21 اپریل 1983 ء کو
اس ہسپتال میں 20 بستروں پر مشتمل بچوں کا شعبہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا
گیا۔ صدر پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق نے اس کا سنگ بنیا در رکھتے ہوئے
ہسپتال کو KVA 210 ہیوی ڈیوٹی الیکٹرک جزیٹر اور ایک بلڈ بینک
ریفر میجر میٹر عطیے کے طور دینے کا اعلان کیا۔
یصل شہید ہسپتال اور حجاز مقدس
اس ہسپتال کو ابتداء ہی سے معروف ملکی و غیر ملکی شخصیات کی میزبانی کا شرف حاصل رہا ہے۔ 124 اپریل 1984ء کو سعودی
عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد عبد اللہ بن عبد العزیز نے فیصل شہید ہسپتال میں خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے ٹرسٹ کے اراکین سے ملاقات
کی اور ہسپتال کی خدمات کو سراہا۔ کنگ فیصل فاؤنڈیشن سعودی عرب کی جانب سے دو مرتبہ مالی معاونت کی پیشکش بھی ہوئی جسے نہایت
شکریہ کے ساتھ لوٹا دیا گیا۔ حکومت سعودی عرب کی جانب سے اس قدر عزت افزائی مہمانانِ گرامی کے کلمات اور ہسپتال کے بارے
میں عوام الناس کی رائے ہی ہمارا اصل اثاثہ ہے۔
ہسپتال پر حکومت پاکستان کا اعتماد
1984ء تک ہسپتال میں عورتوں کے لیے موجود بستروں کی
تعداد 40 سے بڑھ کر 100 تک پہنچ چکی تھی اور حکومت پنجاب
ماہرین امراض نسواں کی خدمات ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر ہسپتال کو
فراہم کر رہی تھی۔ 1987ء میں جب بچوں کے امراض کے
شعبے نے بھی کام کرنا شروع کر دیا تو محکمہ صحت نے خصوصی
لیتے ہوئے ایک ماہر امراض بچگان کو بھی ڈیپوٹیشن کی
اسپتال میں تعینات کر دیا۔ اسی سال پاکستان

اینڈ ڈینٹل کونسل نے اس ہسپتال کو ہاؤس جاب کے لیے منظور کردہ ٹریننگ ہسپتالوں کی فہرست میں شامل کر لیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اور وہ پہلے ایک پورے ڈویژن میں یہ اعزاز صف ای بپتال کو حال قال فیصل شہید ہسپتا اگر چہ 1947ء سے دوائوں تربیت کے فرائض سرانجام دے رہا تھا لیکن 1992ء میں پاکستان نرسنگ کونسل نے یہاں سکول آف مڈوائفری کے با قاعدہ قیام کی منظوری دے کر اس ادارے پر حکومت پاکستان کے بھر پر اعتماد کا ایک مرتبہ پھر اظہار کیا۔ تب سے ہر سال 20 طالبات فارغ التحصیل ہو کر معاشرے میں زچہ وبچہ کی بہتر دیکھ بھال میں مد و معاون ثابت ہو رہی ہیں ۔ 7 مئی 1992ء کو پنجاب کے وز یر اعلی غلام حیدر دوائیں نے ہسپتال کا دورہ کیا اور ہسپتال کے لیے 50لاکھ روپے کی مالی معاونت کا وعدہ فرمایا۔ اگر چہ یہ وعدہ ہنوز تشنہ تعبیر ہے ہم ہسپتال کے کاموں میں اس دلچسپی کے لیے حکومت کے شکر گزار ہیں اور ارباب اختیار کو گاہے بہ گا ہے اس وعدے کی تکمیل کی یاد دہانی کرواتے رہیں گے۔ فیصل شہید ہسپتال سے رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال اکتوبر 1992ء میں جب میاں رفیق انور کا انتقال ہوا تو لوگوں کی بے پناہ عقیدت اور اصرار کے پیش نظر ہسپتال کا نام ایک مرتبہ پھر تبدیل کرتے ہوئے اسے رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا موجودہ نام دے دیا گیا۔ ہسپتال کے نام کی تبدیلی کے بعد ٹرسٹ کے نام کو بھی رفیق انور میموریل ہسپتال ٹرسٹ میں تبدیل کروادیا گیا ہے۔ ہوں کی سرجری کا آغاز 1993ء میں خدمت کے دائرے کو اور وسیع کرتے ہوئے ہسپتال میں بچوں کی سرجری (پیڈیا ٹرک سرجری) کے شعبہ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں ایک کروڑ روپے سے زائد لاگت کے تخمینے عزیز و افتار پاک سے 13 نومبر 1993 ء کو ایک سرجیکل کمپلیکس کا سنگ بنیاد وفاقی    محتسب اعلیٰ سردار محمد اقبال کے دست مبارک سے ہوا جس میں بچوں کے لیے الگ الگ وارڈ اور آپریشن تھیٹر ڈیزائن کیے گئے ۔ سرجیکل کمپلیکس کے تیار ہونے پر اس کو چلڈرن بلاک میں تبدیل کرتے ہوئے بچوں کی میڈیسن اور سرجری کے شعبے وہاں منتقل کر دئیے گئے۔

1 جون 2004ء کو جناب سردار محمد اقبال کی تجویز پر چلڈرن بلاک کا نام “عزیز ذوالفقار بلاک” رکھ دیا گیا۔ نام کی تبدیلی جناب عزیز الفقار چیئر مین ٹرسٹ کی ادارہ کے آغاز سے وابستگی اور والہانہ خدمات کے اعتراف میں عمل میں آئی۔
عورتوں کی سرجری کا آغاز
خدمت کے دائرہ کو اور وسیع کرتے ہوئے ہسپتال میں بچوں کی سرجری کے ساتھ ساتھ عورتوں کی سرجری کے شعبہ کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلہ میں مورخہ 14 دسمبر 2002 ء کو جناب عبدائی قریشی کی مالی معاونت سے ایک وارڈ تعمیر کیا گیا جس کا نام نسرین ثروت وارڈ رکھا گیا۔
آغاز ۔ شعبہ امراض جلد
مزید طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے شعبہ امراض جلد کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ اس شعبہ میں خدمات سرانجام دینے کیلئے ماہر امراض جلد لیفٹینٹ کرنل (ر) ڈاکٹر عبدالوحید رند باوا (ایم بی بی ایس (پنجاب)، ڈی ڈرم ایم سی پی ایس) کی خدمات حاصل کی گئیں۔
غاز ۔ شعبہ امراض دندان
علاقہ کے لوگوں کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ نے شعبہ امراض دندان کے قیام کا مثبت فیصلہ کرتے ہوئے ایک ماہر امراض دندان ڈاکٹر فضل حسین ڈار (بی ڈی ایس، ایف آر ایس ایچ (لندن) کی خدمات حاصل کیں۔ شعبہ کا آغاز ہو چکا ہے۔

شعبہ میڈیکل برائے خواتین
خدمت کے دائرہ کو میں یہ دوستی کرتے ہوئے اور علاقہ کے لوگوں کو جو بیٹھی سہولیات فراہم کرنے کے لیے عورتوں کے لیے
میڈیکل کے شعبہ کے آغاز کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلہ میں دو منزل 12 ایک انتہائی نگہداشت وارڈ اور اینڈوسکوپی رومی پشتی
میڈ یکل داری تعمیر کیا گیا ہے۔

ٹرسٹ اور اُس کے بانی اراکین
1977ء میں قائم کیے جانے والے فیصل شہید میموریل ہسپتال ٹرسٹ کے بانی اراکین میں مندرجہ ذیل احباب شامل تھے
چیف جسٹس (ر) حمود الرحمن
چیف جسٹس (ر) سردار محمد اقبال
سیکرٹری صحت حکومت پنجاب
میاں رفیق انور
میاں ضیاء الحق
مولوی فضل الرحمن
چوہدری عزیز ذوالفقار
چوہدری عبد الوہاب
ملک محمد رفیق
حاجی مراد علی
چوہدری عبدالمجید
محمد شریف سهام
حاجی نور محمد
حاجی عبدالستار

مشیران خاص

حاجی نور محمد
حاجی عبدلستار

کچھ بزرگ اراکین کے انتقال پر ان کی نشستیں خدمت خلق کا جذبہ رکھنے والے عز حضرات سے پر کی جاتی رہی ہیں یامر ہمارے لیے باعث فخر ہے کہ سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب محمد رفیق تارڑ بھی نہ صرف ہمارے ٹرسٹ کے موجودہ اراکین میں شامل ہیں بلکہ ٹرسٹ کے سر پرست اعلیٰ بھی ہیں۔ سابق صدر پاکستان کے علاوہ ٹرسٹ کے دیگر موجودہ اراکین کے نام یہ ہیں

چوہدری عزیز ذوالفقار            چیئر مین
میاں اقبال محمود دھاریوال      آنریری سیکرٹری جنرل
چیف جسٹس (ر) سردار محمد اقبال
سیکرٹری صحت حکومت پنجاب
بریگیڈیئر (ر) چوہدری محمد اصغر
حاجی مراد علی صاحب
چوہدری اعجاز احمد صاحب
چوہدری خورشید عزیز صاحب
میاں وقاص انور صاحب
بابو محمد اسماعیل صاحب
جناب نواز احمد باجوہ صاحب
مولوی اور صاحب
ملک ظہیر احمد صاحب

مرحومین

چیف جسٹس (ر) حمود الرحمن
میاں رفیق انور
میاں ضیاء الحق
مرحومین
چوہدری عبدالمجید
چوہدری عبدالوہاب
مولوی فضل الرحمن
حاجی بشیر اللہ
حاجی محمد شریف سہام
مرزا حبیب الرحمن
حاجی نور محمد
حاجی عبدالستار
ملک محمد رفیق
ٹرسٹ کی ذمہ داریوں کی خوش اسلوبی سے سرانجام دینے کے لیے ٹرسٹ کے اراکین اپنے میں سے ایک چیئر مین اور ایک
آنریری سیکرٹری جنرل کا چناؤ کرتے ہیں جو 3 سال کی مدت کے لیے عمل میں آتا ہے۔
ک مقام پر ان بزرگوں کا ذکر نہ کرنا نا انصافی ہوگی جنہوں نے ہسپتال کی خدمت کو اپنا اوڑھنا اور بچھونا بنا رکھا تھا۔ یہ استعمال
مولوی فضل الرحمن مرحوم، حاجی عبدالستار مرحوم، حاجی نور محمد مرحوم اور حاجی محمد شریف سہام مرحوم تھیں۔ حاجی نور محمد مرحوم اور حاجی گھر
شریف سہام مرحوم نے تعمیرات اور آرائش صحن و چمن کی تمام تر نگرانی سنبھال رکھی تھی۔ ان کے زمانے میں ہونے والی تعمیرات ان کی
مہارت اور وسعت نظر کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ مولوی فضل الرحمن مرحوم اور حاجی عبدالستار مرحوم ایسے انتھک انسان تھے جنہوں نے
ہسپتال کے لیے ہرقسم کی خریداری کی نگرانی کا ذمہ اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا تھا۔ یہ بزرگ نہ صرف خریداری کی نگرانی کرتے بلکہ اکثر
اوقات اس کے لیے درکار مالی وسائل کا بندوبست بھی خود ہی کر دیا کرتے تھے۔ ایسے بے لوث لوگ روز روز کہاں پیدا ہوتے ہیں۔

رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال 180 بستروں پر متل عورتوں اور بچوں کا ایک جدید ہسپتال ہے جہاں علاج معالجے کی تمام تر سہولیات موجود ہیں۔ اپنی مدد آپ کے اصول کے تحت قائم کردہ اس رفاعی ادارے میں نادار مریضوں کو علاج کی سہولتیں بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہیں جبکہ کم آمدنی والے افراد کے لیے نہایت کم معاوضے کے تعین کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔ اہل ثروت کے لیے موجود پرائیویٹ وارڈ میں علاج کے اخراجات بھی دیگر پرائیویٹ ہسپتالوں کی نسبت کہیں کم ہیں۔ پرائیویٹ رومز سے حاصل ہونے والی تمام رقم کو نادار مریضوں کے علاج، ہسپتال کے جملہ اخراجات اور مریضوں کی بہبود کے لیے خرچ کیا جاتا ہے۔ تقریباً 25 کنال کے رقبے پر پھیلے اس ہسپتال میں فوری طبی امداد 24 گھنٹے فراہم کی جاتی ہے جبکہ روز مرہ کے طبی مشوروں کے لیے آؤٹ ڈور کلینک اور علاج کی خاطر مریضوں کو داخل کرنے کے لیے ان ڈور وارڈ الگ سے قائم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سکول آف ٹڈ وائٹری پتھالوجی، لیبارٹری، بلڈ بینک، شعبہ الٹرا ساؤنڈ، ویکسرے، حفاظتی ٹیکوں کا مرکز، انسٹرومنٹ ورکشاپ، لانڈری، کنٹین، مسجد، میڈیکل سٹورز، پبلک کال آفس، نرسنگ ہوٹل اور عملہ کی دیگر رہائش گاہیں بھی ہسپتال کے اندر واقع ہیں۔ مریضوں کے لواحقین کی سہولت کے لیے انتظار گاہیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔

شعبہ امراض نسواں
خواتین کے مخصوص اور زچگی کے مختلف مراحل کے لیے چھ وارڈ، چار لیبر رومز اور تین آپریشن تھیٹر مخصوص کیے گئے ہیں۔ لیبر رومز اور آپریشن تھیٹرز کے ساتھ ریکوری رومز بالخصوص منسلک کیے گئے ہیں جہاں مریضوں کی انتہائی نگہداشت کے لیے ڈاکٹر اور تربیت یافتہ نرسیس موجود ہوتی ہیں۔ خواتین کے جسم کے اندرونی معائنے کے لیے لیپر وسکوپ (Laproscope) اور فائبر آپٹک کالپوسکوپ (Fiberoptic Calposcope) مہیا کی گئی ہیں۔

شعبہ امراض بچگان ونور
نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال علاج اور انتہائی نگہداشت کے لیے جدید طبی آلات سے مزین نرسری قائم کی گئی ہے جہاں 26 اکران (Incubator) اور 8 ہینڈ وارمنگ اینڈر سیستین یونٹ (Over Head Warming and Resuscitation Unit) ان کے علاج بذریعہ شعاع کے لیے 3 فوٹو تھراپی یونٹ (Phototherapy Unit) موجود ہیں۔
کارڈیک مانیٹر (Cardiac Monitor)، خون میں آکسیجن کی مقدار کو مسلسل ناپنے کے لیے پلس آکسی میٹر (Oximeter)، نظام تنفس میں رکاوٹ کی فوری نشاندہی کے لیے اپنیا الارم (Apnoea Alarm)، خون میں گلوکوز کی مقدار کی فوری جانچ کے لیے گلوکومیٹر (Glucometer) اور یرقان کی کیفیت کے لیے بغیر خون کے بار بار جانچ کے لیے بلی روبن میٹر (Bilirubinospacemeter) ہر وقت موجود رہتے ہیں۔
آکسیجن کی بروقت اور یقینی فراہمی کے لیے سنٹرل سپلائی سسٹم کا اہتمام کیا گیا ہے۔ نوزائیدہ بچوں میں بڑھتے ہوئے یرقان کے علاج کے لیے خون کی تبدیلی کا مکمل انتظام بھی ہسپتال موجود ہے۔ نرسری کے علاوہ دس بستروں کا ایک وارڈ بڑے بچوں کے علاج کے لیے مخصوص کیا گیا ہے۔ (Ventilator) دل کی کارکردگی کے جائزے کے لیے ای سی جی مشین (ECG) بھی اس وارڈ کا حصہ ہیں۔

بچوں کی سرجری کا شعبہ
بچوں کی سرجری تیکنیکی اعتبار سے بہت پیچیدہ نوعیت کی حامل ہے جس کے باعث آپریشن کے مختلف مراحل سے گزرنے والے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے مائیکرو پروسیسرز (Microprocessors) سے لیس جدید الیکٹرانک طبی آلات پر انحصار ناگزیر ہو جاتا ہے۔ اس اعتبار سے اس شعبہ کا اجزاء ایک بہت مہنگا منصوبہ خیال کیا جاتا ہے۔ اللہ کے فضل و کرم سے اس ہسپتال کا یہ شعبہ بھی اپنی تکمیل کے تمام مراحل مکمل کر چکا ہے۔ بچوں کی سرجری کے لیے الگ آپریشن تھیٹر موجود ہے۔

اور اس سے ملحقہ ریکوری روم اور وارڈ تیار کیے گئے ہیں۔ آپریشن تھیٹر کے لیے تقریباً 10 کی مالیت کی ایک جدید ترین آپریشن
ٹیبل جرمنی سے درآمد کی گئی ہے۔ جو آپریشن کے دوران خود کار طریقے سے بچے کے جسم کا دورہ حرارت مطلوبہ مقام پر برقرار رکھ سکتی
ہے۔ آپریش تھی کے لیے روٹی کا نظام بھی جرم سے درآمد کیا گیا ہے جدید ترین ٹکنالوجی کا شاہکار ہے۔ چھت سے پیسہ اور
متحرک روشنیوں کے اس امتزاج سے آپریشن کے لیے روشنی فراہم کرنے کا نظام نہایت قاب افتاد اور پائیدار بنیادوں پراستوار ہوگیا
ہے۔ جسم کے نازک اور دور دراز حصوں تک روشنی پہنچانے کیلئے ہیلوجن ہیڈ لائٹ (Halogen Head Light) بھی جرمنی سے درآمد
کی گئی ہے۔ اگر چہ اس وقت بھی ہسپتال میں بیہوشی کے لیے تین مشینیں کام کر رہی ہیں لیکن بچوں کی مخصوص ضروریات کے پیش نظر ایک
جدید اور نی مشین حاصل کی گئی ہے جو دیگر مشینوں کی طرح دوران آپریشن مریض کے نفس کو خود کار طریقے سے کنٹرول کرنے کی اہلیت
بھی رکھتی ہے۔ اسی طرح بے ہوشی کے دوران دل کی کارکردگی خون میں آکسیجن کی مقدار خون کے دباؤ اور جسم کے درجہ حرارت کو
بار مسلسل جانچنے کے لیے ماڈولر مانیر ٹنگ سسٹم (Modular Monitoring System) امریکہ سے درآمد کیا گیا ہے۔ جدید طبی
ضرویات کو پورا کرنے کے لیے مصنوعی تنفس دینے کی ایک تیسری مشین Siemen’s Servo 900-C) سویڈن سے درآمد کی گئی ہے
جو فی زمانہ دستیاب مشینوں میں صف اول کی مشین سمجھی جاتی ہے۔ تقریباً گیارہ لاکھ روپے مالیت کی یہ مشین بہت کم وزن والے نوزائدہ
بچوں سے لیکر بالغ مریضوں تک سبھی کو یکساں خوبی کے ساتھ آٹھ مختلف طریقوں سے سانس دینے کی اہلیت رکھتی ہے۔ اس مشین کے
ساتھ دل کی کارکردگی، پھیپھڑوں کی کارکردگی، خون میں آکسیجن

دورات التسلسل سے جانے کے لیے ماڈولر مانیٹرنگ سسٹم (Modular Monitoring System) اگ سے درآمد کیا گیا ہے۔
بہت چھوٹے بچوں کے آپریشن کے دوران اوقات بدن کے کچھ حصوں کو اصل جسامت سے کئی گنا بڑا دیکھنے کے لیے خاص آلات کی
ضرورت پیش آتی ہے۔ اس کے لیے مختلف طاقتوں کے آپریٹنگ لوپ (Operating Loop) فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح
اعصاب اور پٹھوں کے نازک ریشوں کو سرجری کے دوران پہچاننے اور نقصان سے بچانے کے لیے الیکٹرانک نرواینڈ مسل سٹیمولیٹر
(Electronic Nerve and Muscle Stimulator) حاصل کیا گیا جس کی مدد سے اعصاب کے نازک اور پیچیدہ آپریشن بھی
کامیابی کے ساتھ کیے جارہے ہیں۔ اگر چہ آپریشن کے دوران استعمال ہونے والے 2 الیکٹرو سرجیکل یونٹ (Electrosurgical)
ہمارے پاس پہلے ہی کام کر رہے ہیں، بچوں کے آپریشن تھیٹر کے لیے دو جدید مشینیں اور حاصل کر لی گئی ہیں جنہیں نوزائیدہ بچوں
کے بہت نازک حصوں پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بچوں کے آپریشن تھیٹر اور وارڈ میں ہر جگہ آکسیجن کا مربوط سنٹرل نظام فراہم کیا گیا
ہے جو ان سہولتوں کے بروقت حصول کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

جسم کے اندرونی معائنہ
ٹیکنالوجی کی ترقی نے طب کے شعبے پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ اب جسم کے بہت سے حصوں کو کھولے بغیر اندر سے دیکھنا بھی ممکن ہو گیا ہے۔ ان آلات کے حصول میں بھی رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کسی سے پیچھے نہیں رہا۔ پیٹ کے اندر دیکھنے کے لیے لپروسکوپ (Laproscope) اور خواتین کے اندرونی معائنے کے لیے کالپوسکور (Calposcope) کا ذکر تو پہلے بھی ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ نومولود بچوں سے لیکر بڑوں تک کے مثانے اور پیشاب کی نالی کے معائنے اور آپریشن کے لیے سسٹوسکوپ اور ریسیکٹوسکوپ (Cystoscope and Resectoscope)، خوراک کی نالی اور چھوٹی آنت کے معائنے کے لیے فائبر آپٹک گیسٹر وسکوپ (Flexible Fiberoptic Gastroscope) اور پھر سگما ئیڈ وسکوپ (Fibroptic Operating Sigmoidoscope) بھی حاصل کر لیے گئے ہیں۔
شعبہ بے ہوشی (اینستھیزیا)
جدید دور کی ترقی سے اینستھیزیا کے شعبے میں بہت زیادہ پیش رفت ہوئی۔ اس شعبے کے ماہر ڈاکٹر آپریشن کے دوران مریضوں کو بیہوش کرنے کے علاوہ انتہائی نگہداشت فراہم کرنے اور درد کے کنٹرول میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا یہ شعبہ ایک ممتاز اور منفرد حیثیت کا حامل ہے جہاں اعلی پیشہ ورانہ تربیت کے حامل سپیشلسٹ ڈاکٹر کی قیادت میں تجربہ کار ڈاکٹر ہسپتال کے پانچ آپریشن تھیروں میں چوبیس گھنٹے اینستھیزیا کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

شعبہ ایکسرے والٹرا ساؤنڈ
لیے بھی حال ہی میں ایک نیا ایکسرے وفلوروسکوپ یونٹ (X-ray and Fluoroscopic) اور ایک نئی جدید الٹرا ساؤنڈ مشین خریدی گئی ہے۔ امراض کی تشخیص کے لیے ایکسرے اور الٹرا ساؤنڈ بنیادی اہمیت کے ٹیسٹ تصور کیے جاتے ہیں۔ یہ سہولتیں ایمر جنسی کی صورت میں بھی ہمہ وقت دستیاب ہوتی ہیں۔ اس شعبے کی نگرانی کے لیے ایک جز وقتی ریڈیالوجسٹ اور ایک کل وقتی سونا لوجسٹ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ہسپتال کا الٹراساؤنڈ کا شعبہ بالخصوص بے حد مصروف شعبہ ہے جہاں روزانہ 35-30 مریضوں کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔
شعبہ پتھالوجی
روزمرہ کے خون اور پیشاب وغیرہ کے ٹیسٹ کے لیے موجود پتھالوجی کا یہ ہسپتال کا ایک فعال شعبہ ہے جو مریضوں کی سہولت کے لیے چوبیس گھنٹے کھلا رہتا ہے۔ اس شعبے کی تعمیر وتزئین نو کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے جس سے اس شعبے میں توسیع کی بہت سی گنجائش پیدا ہوگئی ہے۔ فی الحال اس شعبہ میں مستند اداروں کے ذریعے تین میکنین خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ بڑھتی ہوئی ضرورت کے پیش نظر ایک کل وقتی پتھالوجسٹ کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

شعبہ بلڈ بینک
انتقال خون کے لیے خون کو ٹیسٹ کرنے اور اسے
محفوظ رکھنے کے لیے بلڈ بینکنگ کا ایک جدید نظام متعارف کرایا
گیا ہے جہاں تربیت یافتہ عملہ چوبیس گھنٹے ہمہ تن خدمت میں
مصروف ہے۔ یہاں پر خون کی خرید و فروخت کی مکمل طور پر
ممانعت ہے۔ ہمارے ہاں مریضوں کو خون بطور عطیہ دینے کے
لیے لواحقین اور عوام الناس کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
پرائیویٹ وارڈ
19 ائر کنڈیشنڈ کمروں اور ایک پوسٹ آپر یٹ وارڈ پر مشتمل ہسپتال کا پرائیویٹ ان ڈور شعبہ صاحب ثروت مریض
سہولت کے لیے خصوصی طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔ ہر کمرے کے ساتھ ملحقہ باتھ روم اور کچن بھی مہیا کیا گیا ہے۔
تمام ممکنہ سہولیات یعنی ٹیلی فون، فرج فراہم کی گئی ہیں۔ ہمارے ہاں پرائیویٹ وارڈ میں علاج
اخراجات ہم عصر پرائیویٹ ہسپتالوں کی نسبت بین ہیں۔
جناب حاجی محمد الیاس رہائش گاہ برائے ڈالر صاحبان کا انسان کرے ہوئے
بچوں کے حفاظتی ٹیکے
حکومت پاکستان کے ای پی آئی (EPI) نظام کے تحت
بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکوں کا مرکز آؤٹ
ڈور کلینک کے طور پر مہیا کیا گیا ہے جہاں ہسپتال کا تربیت یافتہ
عملہ یہ خدمت بلا معاوضہ سر انجام دیتا ہے۔

ہسپتال کی پیشہ ورانہ ہیم
کسی بھی ہسپتال کی کارکردگی کا انحصار آلات سے زیادہ
وہاں کے پیشہ ور افراد کی ٹیم پر ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ محنتی اور قابل
افراد کا حصول اس ہسپتال کی اولین ترجیح رہی ہے۔ ہسپتال کے پیشہ
درانہ انتظامی امور ایک انتہائی سینئر تجربہ کار اور اعلیٰ انتظامی تربیت
کے حامل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے ہاتھوں میں سونپ کر ایک ایسا
ماحول تشکیل دے دیا گیا ہے جو دیانت دار لائق اور لگن سے کام
کرنے والے افراد کے لیے پرکشش ثابت ہوا ہے۔ خواتین کے مخصوص امراض اور زچگی کے شعبہ میں زنانہ عمل کی تعیناتی کو یقینی بنایا
گیا ہے۔ اس وقت ہسپتال کا عملہ 10 کل وقتی سپیشلسٹ ڈاکٹروں، 5 جز وقتی سپیشلسٹ ڈاکٹروں، 16 میڈیکل آفیسروں، ایک نرسنگ
سپرنٹنڈنٹ اور پرنسپل سکول آف مڈوائفری، 5 ہیڈ نرسوں، 31 سٹاف نرسوں، 45 مڈ وائفوں اور 4 لیڈی ہیلتھ وزیٹروں، ایک دیکسی
نیٹر کے علاوہ دیگر 124 ارکان پر مشتمل ہے جن کی شب و روز کی محنت نے اس ہسپتال کو ایک قابل اعتماد ادارے کا مرتبہ حاصل کرنے
میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مڈوائفری سکول
علاقہ کے عوام کی فلاح و بہبود کے پیش نظر 1991 ء سے ہسپتال میں مڈوائفری سکول قائم کیا گیا۔ جو کہ پاکستان نرسنگ
کونسل اسلام آباد سے رجسٹرڈ ہے۔ ہر سال 20 سے 25 بچیوں کو ایک سال کی تربیت دی جاتی ہے اور ماہانہ وظیفہ بھی ہسپتال کے ذرائع
سے دیا جاتا ہے۔ جس سے تربیت یافتہ بچیوں کو روزگار کے مواقع مل
جاتے ہیں اور ہسپتال میں سٹاف کی کمی انہیں تربیت یافتہ مڈوائفروں سے
پوری کی جاتی ہے۔
مڈوائفری سکول ایک لیکچر روم، ایک ماڈل روم، پرنسپل و
نرسنگ انسٹرکٹر کے دفاتر پر مشتمل ہے جو کہ تمام سہولیات سے آراستہ –
تقریبا ہر سال پہلی تین سے چھ پوزیشنز نرسنگ ایگزیمینیشن بورڈ پنجاب لاہور سے اس سکول
کی بچیاں حاصل کرتی ہیں۔

شعبہ بیرونی مریضاں
مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر شعبہ بیرونی مریضاں میں سہولیات ناکافی تھیں۔ لہذا اس کی توسیع کشادگی،
تزئین و آرائش کا فیصلہ کیا گیا۔ چیئر مین ٹرسٹ جناب عزیز ذوالفقار کی ذاتی کوشش اور خصوصی دلچسپی سے یہ منصوبہ 2 کروڑ روپے کی
لاگت سے 17 جنوری 2007ء کو مکمل ہو گیا ہے۔ یہ بلاک 7 آؤٹ ڈور کلینک (1۔ شعبہ امراض نسواں 2۔ شعبہ امراض بچگان 3 – شعر
پیڈیا ٹرک سرجری 4۔ شعبہ جنرل سرجری 5 – شعبہ امراض جلد 6 – شعبہ امراض دندان 7 – شعبہ جنرل میڈلین) ایکسرے ای سی جی روم
فارمیسی حفاظتی ٹیکہ جات الٹرا ساؤنڈ کانفرنس روم وسیع انتظار گاہ اور سکول آف مڈوائفری پر مشتمل ہے۔
جناب چیئر مین صاحب کی خدمات کے اعتراف میں اس کا نام عزیز ذوالفقار بلاک شعبہ بیرونی مریضاں رکھا گیا ہے
اور ویٹنگ بال کا نام پہلے آنریری سیکرٹری جنرل میاں ضیاء الحق صاحب کی ادارہ سے وابستگی اور خدمات کے اعتراف میں “میاں ضیاء
الحق بال” رکھا گیا ہے۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ
کرنل (ریٹائرڈ) ڈاکٹر ایم عظیم تمغہ امتیاز (ملٹری)
ایم بی بی ایس (پنجاب) ایم آر ایس ایچ (لندن)
ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ:
لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) ڈاکٹر عبدالوحید رندھاوا
ایم بی بی ایس (پنجاب)، ڈی ڈرم ایم سی پی ایس
ماہر امراض نسواں:
ڈاکٹر ساجدہ اقبال خان
ایم بی بی ایس (پنجاب) ایم سی پی ایس ایف سی پی ایس
ڈاکٹر زینت عمر
ایم بی بی ایس (پنجاب) ایم سی پی ایس ایف سی پی ایس
ڈاکٹر آمنہ بٹ
ایم بی بی ایس (پنجاب)، ڈی جی او
ماہر امراض جلد:
لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) ڈاکٹر عبدالوحید رندھاوا
ایم بی بی ایس (پنجاب) ڈی ڈرم ایم سی پی ایس

ماہر امراض دندان :
ڈاکٹر فضل حسین ڈار
بی ڈی ایس ایف آرایس ایچ (لندن)
ماہر امراض بچگان و نو زائیدگان:
ڈاکٹر قیصر محمود بٹ
ایم بی بی ایس ( پنجاب ) ایم سی پی ایس پیڈیاٹرک)
پیڈیاٹرک سرجن :
ڈاکٹر عرفان مرزا
ایم بی بی ایس ( پنجاب ) ایف سی پی ایس پیڈیا ٹرک سرجری )
جنرل سرجن
ڈاکٹر عثمان عبید اللہ
ایم بی بی ایس ایف سی پی ایس ( سرجری )
ماہر انستھیزیا
ڈاکٹر عبدالنعیم صدیقی
ایم بی بی ایس ڈی اے
ڈاکٹر فاروق احمد فاروقی
جز وقتی :
ڈاکٹر افتخار احمد ایم بی بی ایس (ڈی اے)
ڈاکٹر منظور حسین باجوہ ایم بی بی ایس (ڈی اے)
ڈاکٹر محمد عمر ایم بی بی ایس (ڈی ۔اے)

ماہر الٹرا ساؤنڈ :
ڈاکٹر فرخندہ نعیم
ایم بی بی ایس ( پنجاب ) ڈپلومہ الٹرا ساؤنڈ
ریڈ لوجسٹ (جز وقتی)
ڈاکٹر اشتیاق صفدر تارڑ
ایم بی بی ایس ( پنجاب ) ، ڈی ایم آر ڈی
ماہر امراض دل ( جز وقتی ):
ڈاکٹر انصر محمود بٹ
ایم بی بی ایس ( پنجاب ) ڈپلومہ کارڈیالوجی
نرسنگ سپر نٹنڈنٹ
اینڈ پرنسپل سکول آف مڈوائفری:
مس رضیہ خانم
بی ایس سی ڈپلومہ جنرل نرسنگ ڈپلومہ مڈوائفری
ڈپلومہ وارڈ ایڈ منسٹریشن، ڈپلومہ ٹیچنگ اینڈ ایڈ منسٹریشن
نرسنگ انسٹرکٹر
مز شہناز جہانگیر
بی ایس سی ڈپلومہ جنرل نرسنگ ڈپلومہ مڈ وائفری
ڈپلومہ وارڈ ایڈ منسٹریشن، ڈپلومہ بیچنگ اینڈ ایڈ منسٹریشن

میڈیکل آفیسرز
ڈاکٹر شمیم خالد (رجسٹرار)
ڈاکٹر سعدیہ سہیل (رجسٹرار)
ڈاکٹر آمنہ صدف
ایم۔بی۔ ہاں۔ (ڈی جی ۔ او)
ایم۔ بی۔ بی۔ایس۔ (ڈی جی ۔ او)
ایم۔ بی۔ بی۔ایس۔
ڈاکٹر میمونہ خالد
ایم۔ بی۔ بی۔ایس۔
ڈاکٹر مقدس جمشید
ایم۔بی۔بی۔ایس۔
ڈاکٹر فقراج سلیم
ایم۔بی۔بی۔ایس۔
ڈاکٹر رابعہ خرم
ایم۔بی۔بی۔ایس۔
ڈاکٹر سمعیہ چیمہ
ایم۔بی۔ بی۔ایس۔
ڈاکٹر نادیہ سہیل
ایم۔بی۔بی۔ایس۔
ڈاکٹر نوشین شاہد
ایم۔بی۔بی۔ایس۔
ڈاکٹر ربیعہ صدف
ایم۔بی۔بی۔ایس۔
ڈاکٹر طاہرہ یاسمین
ایم۔بی۔بی۔ایس۔
ڈاکٹر آمنہ مرزا
ایم۔ بی۔ بی۔ایس۔

1982ء میں میاں رفیق انور کے انتقال کے بعد ٹرسٹ کے چیر مین کی ذمہ داریوں کا وجہ جناب چوہدری عزیز ذوالفقار نے ایک نئے باب کا آغاز کیا۔ گزشتہ دس سالوں میں اس ہسپتال نے نہ صرف “عورتوں کے ہسپتال” سے “عورتوں اور بچوں کے ہسپتال” کا سفر مکمل کیا بلکہ اس دور میں ہسپتال کے تمام شعبوں میں تعمیر و تزئین نو کے ایک بانیاں دینی اور زیریں امور کا آغاز ہوا۔ جس کی مرحلہ دار تکمیل نے اس ادارے کو جدید ہسپتالوں کی صف میں ایک نمایاں مقام پر لا کھڑا کیا ہے۔

تعمیر و ترقی کے اس ہمہ جہت منصوبے کے لئے مالی وسائل کی تمام تر فراهمی رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال جیسے رفاہی ادارے کے لئے مکین تھی۔ جناب چوہدری عزیز ذوالفقار کی سربراہی میں ان کے رفقائے کار اور معاونین کی انتھک کاموں نے ان کے خوابوں کی تکمیل میں کبھی آڑے نہ آیا۔ اگر چہ گزشتہ 15 سالوں میں ان مقاصد کے حصول کے لئے ہسپتال سے خطیر رقم اپنے ذرائع سے فراہم کی۔ تو تقریباً 14,340,400 کا مالی تعاون انفاق فاؤنڈیشن سے حاصل کیا گیا جبکہ 2,85,84537 کی رقم دیگر مخیر حضرات نے بطور عطیہ پیش کی۔

تعمیر نو کے ضمن میں کچھ ایسے کام بھی تھے جن کی تکمیل کے لئے صرف مالی وسائل کی فراہمی کافی نہیں تھی بلکہ چند ایسے سرکاری و نیم سرکاری اداروں کا تعاون بھی درکار تھا جن کی ماضی کی عمومی شہرت اس ضمن میں کچھ ایسی قابل تعریف نہیں رہی ہے۔ بجلی کی بلا رکاوٹ ترسیل کسی بھی ہسپتال کے لئے از حد ضروری ہوتی ہے۔ اگر چہ ہسپتال کو پہلے ہی سے واپڈا کے دو متبادل فیڈر بجلی مہیا کرتے تھے۔ مگر وہ کبھی کبھی قیمتی آلات کے ضیاع کا باعث بنتے تھے۔

ایک الگ ٹر اسفار مر از حد ضروری ہو گیا تھا۔ ایک سال کی سرتوڑ کوششوں سے یہ کام کچھ یوں پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے۔ کہ اب نہ صرف ہسپتال کے پاس دو متبادل ذرائع کی بجلی اور اپنا الگ ٹرانسفارمر ہے۔ بلکہ KVA 210 کا ایک جنریٹر بھی ہنگامی حالات میں بجلی کی سل فراہمی کے لئے ہر وقت تیار ہے۔
ہسپتال کی انتظامیہ نے اگر چہ شروع ہی سے پانی کے لئے اپنے الگ ٹیوب ویل اور واٹر ٹینک کا بندوبست کر رکھا تھا۔ مگر ہسپتال سے ملحقہ جناح سٹیڈیم کی تعمیر کے دوران ٹیوب ویل اور واٹر ٹینک کو سٹیڈیم کی حدود میں شامل کر دیا گیا۔ اگر چہ انتظامیہ نے ان کے متبادل کی فراہمی کا وعدہ کر رکھا تھا۔ مگر روائتی سرخ فیتے نے اس کے حصول میں بے پناہ رکا وٹیں کھڑی رکھیں ۔ جناب عزیز ذوالفقار کی ذاتی کوششوں کے نتیجے میں ضلعی انتظامیہ نے رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال 25 لاکھ کی رقم بطور معاوضہ ادا کر کے فراہمی آب کے منصوبے کے راستے میں حائل رکاوٹ کو دور کر دیا اب یہ کام بھی تیزی سے پایہ تکمیل کو پہنچتا ہے۔
سوئی گیس کی فراہمی بھی اسی طرح کے مسائل کا شکار تھی ۔ ہسپتال کے ٹرسٹی جناب ملک محمد رفیق کی ذاتی کوششوں کے نتیجے میں سوئی گیس کی بلا رکاوٹ ترسیل بھی یقینی بنا دی گئی ہے۔ نکاس آب گوجرانوالہ شہر کی لئے عمومی اور رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کے لئے خصوصی مسائل کا باعث بنتا رہا تھا۔ اللہ کے کرم اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے یہ مسئلہ بھی مستقل بنیادوں پر حل ہو چکا ہے۔
ہسپتال کے ڈاکٹروں کے لئے ٹرانسپورٹ کی فراہمی ہمیشہ سے ہسپتال کی اولین ترجیح رہی ہے۔ عملے کی بر وقت آمد ورفت کو آرام دہ اور یقینی بنانے کے لئے جہاں ایک نئی گاڑی سوزو کی دین مبلغ 4,05000 روپے سے جون 2007 میں خریدی گئی ہے۔ کیونکہ پہلی گاڑیاں 7 سال پرانی تھیں ۔

آج مورخہ 19 جنوری 2007ء بروز بدھ لوقت 11 بجے دن جناب چئیرمین رفیق انور چھیل ٹرسٹ کی زیر صدارت بورڈ آف ٹرسٹیز کا اجلاس منعقد ہوا۔ مندرجہ ذیل ٹری صاحبان نے شرکت فرمائی:

1. جناب عزیز ذوالفقار صاحب
2. جناب خورشید اے عزیز صاحب
3. جناب حاجی مراد علی صاحب
4. جناب اعجاز احمد صاحب
5. جناب محمد نواز باجوہ صاحب
6. جناب عقیل احمد صاحب
7. کرنل عظیم احمد ایم ایس صاحب
8. جناب اقبال محمود دعا دیوال صاحب آنریری سیکرٹری جنرل

تلاوت قرآن پاک کے بعد شرکاء اجلاس نے سابقہ اجلاس کی کاروائی کی تو شق فرمائی۔ آنریری سیکرٹری جنرل صاحب نے جناب جسٹس سردار محمد اقبال صاحب کے خط کی روشنی میں اجلاس میں جناب عزیز ذوالفقار صاحب کی خدمات، لگن اور خلوص نیت کو مد نظر رکھتے ہوئے شعر بیرونی مریفیان کا نام عزیز ذوالفقار بلاک رکھنے کی تجویز پیش کی اور سب شرکاء اجلاس نے تائید کی اور اس کی منظوری فرمائی۔

شرکاء اجلاس نے مشال کی بہتری اور خواتین کے مطالبہ کو مد نظر رکھتے ہوئے اور سیر حاصل بحث کی، یہ شعبہ میڈیکل برائے خواتین قائم کرنے کی منظوری دی۔ عورتوں اور بچوں میں دانتوں کی بیماریوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے تمام ٹرنٹی صاحبان نے اس شعبہ کو قائم کرنے کی منظوری بھی دی۔

جناب میاں ضیاء الحق صاحب جو اس ادارے کو قائم کرنے والے بنیادی اراکین میں سے ہیں۔ اُن کی نمایاں خدمات کے سلسلے میں میں نے تعمیر شدہ بیرونی مریضیاں میں ویٹنگ روم کا نام اُن کے نام سے منسوب کیا جائے جیسے تمام ہاؤس نے منظوری فرمائی۔ جناب مولوی الور صاحب ٹریٹی کی کمزوری صحت کی بنا پر اُن کی بجائے جناب اعجاز احمد صاحب ٹرسٹی کا نام بطور Signatury منظور کیا گیا کیونکہ مولوی صاحب مذکور کو دستخط کرنے میں دقت پیش آتی ہے۔ اختتام اجلاس کی عبد تمام ٹرسٹی صاحبان کو جناب چیرمین صاحب نے شعبہ بیرونی مریضیاں کا راؤنڈ کروایا اور بتایا کہ اس شعبہ کی افتتاحی تقریب 2007-1-17 کو منعقد ہوگی اور جناب جسٹس سردار محمد اقبال صاحب بطور مہمان خصوصی شرکت فرمائیں گے۔ کا روائی اجلاس برائے منظوری نیست جناب چیرمین صاحب پیش ہے۔ اقبال محمود د معادلوال آنریری سیکر ٹیکا قبرل 1-1-2007

بسم الله الرحمن الرحیم:
آج مورخہ 25 جولائی 2002 بروز بدھوار بوقت 11 بجے دن
جناب عزیز ذوالفقار چیٹر میں رفیق انور میموریل ٹرسٹ قبال کی
زیر صدارت بورڈ آف ٹرسٹیز کا اجلاس منعقد ہوا
اجلاس میں مندرجہ ذیل ٹرسٹیز نے شرکت فرمائی:
1 جناب اے عزیز ذوالفقار صاحب
2 جناب حاجی مراد ملعب
3 جناب خورشید اے عزیز صاحب
4 جناب اعجاز احمد صاحب
5 جناب محمد نواز باجوہ صاحب
6 جناب عقیل احمد صاحب
7 جناب اقبال محمود د معادلوال آنریری سیکرٹری منزل
8 کرنل محمد عظیم ایم این صاحب
تلاوت قرآن پاک کے بعد شرکاء اجلاس نے سابقہ اجلاس کی
توثیق فرمائی
شعر پیڈیکل وارڈ کی تکمیل پر تمام شرکاء نے خوشی کا اظہار کیا۔
یہ بھی فیصلہ ہوا کہ میڈیکل وارڈ میں صرف عورتوں کو داخل کیا جائے۔
مرد حضرات کو داخل نہ کیا جائے۔ جلد ہی ڈاکٹر کی تقرری کے
بعد وارڈ میں کام شروع ہو جائے گا۔

شعبہ امراض دوران کے آغاز کو تمام شرکاء اجلاس نے لینڈ کیا اور کہا کہ اسکی مزید تشہیر کی جائے تاکہ عوام کو اس شعبہ کے اجراء کا علم ہو۔ اوین ایریا میں ٹف ٹائل کی تنصیب پر اظہار اطمینان کیا۔ جناب چیرمین صاحب کے بال کے چار خبر کے ردوبوں کی تمام ٹرسٹی صاحبان نے توثیق فرمائی۔

تقابل کے معلوماتی کتا بھے کی جدید اشاعت کی کاپیاں تمام ٹرسٹی صاحبان کی خدمت میں پیش کی گئیں۔ اس کتابچے میں تقابل کے ہر پہلو کی نمایاں وضاحت ہوگئی ہے اور اسے بہت پسند کیا گیا۔ تمام شرکا اجلاس نے ملک ظہیر صاحب کا شکریہ ادا کیا۔ جنہوں نے اس کتابچے کی اشاعت کا خرچہ برداشت کیا، انہیں شکریہ کا خط ارسال کرنے کا فیصلہ ہوا۔ جناب سردار محمد اقبال کی طرف سے ایک لاکھ روپے کی خطیر رقم وصول ہونے پر تمام شرکاء اجلاس نے ان کے فرندانہ اقدام کو سراہا اور ان کی درازی عمر کے خیالات کا اظہار کیا اور اُن کو شکریہ کا خط ارسال کرنے کا فیصلہ ہوا۔ جناب مقتل احمد خان صاحب ٹرسٹی کی جانب سے تمام آؤٹ ڈور دینگ مال اور کانفرنس ہال میں قریباً 200 کر یہاں بطور عطیہ عنایت کرنے پر تمام شرکا نے بے حد شکریہ ادا کیا اور انہیں شکریہ کا خط ارسال کرنے کا فیصلہ ہوا۔

گجرات کے چوہدری الیاس صاحب نے 100 پنکھے بطور عطیہ فراہم کیے ہیں۔ اس سے قبل بھی GFC فین کی جانب سے دیکھے بطور عطیہ وصول ہوتے رہے ہیں۔ تمام شرکا اجلاس نے چوہدری الیاس صاحب کے اس فرخدلانہ عطیہ کی بہت تعریف کی اور ان کی درازی عمر کی دعا کی گئی۔ اور فیصلہ ہوا کہ اُن کو شکریہ کا خط ارسال کیا جائے۔ لیڈیز جسم کے منصوبہ کے التواء کے بارے میں تمام شرکاء اجلاس کو مطلع کیا گیا جس کو انہوں نے بہت لے لیا۔ جناب چیرمین صاحب کی طرف سے رفیق انور قال کی جانب سے عملہ کے ایک فرد کو مجھ پر بھجوانے کے عمل کو بہت سرایا۔ اس عمل سے کم آمدنی والے ملازمین کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

اللہ تعالٰی اس عمل کو قبول فرمائے
نئی گاڑی کی خرید کو بھی تمام شرکا نے پسند فرمایا
ٹرسٹ کے مالی وسائل میں اضافہ کے بارے بڑی سیر حاصل بحث ہوئی
تمام شرکا اجلاس تمہال کے مالی معاملات کے بارے میں بہت فکر مند تھے
ہر ٹرسٹی صاحب نے بہت انہمات اور دلیچی سے اس کے مختلف پہلوؤں پر اپنی آراء سے بیٹنگ کے شرکاء کو آگاہ کیا
شرکا اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ پیشال میں تعمراتی کام کافی حد تک مکمل ہوچکا ہے
اور آئندہ جو بھی عطیات موصول ہوں گے وہ قتال کے ریزو فنڈ میں جمع ہوں گے
اس سے ٹرسٹ کے مالی حالات بہتر ہوں گے
اس سلسلہ میں آئین گیس پلانٹ لگانے کا مسئلہ بھی زیر غور آیا
اور فیصلہ ہوا کہ اس کی کامیابی کے بارے رپورٹ تیار کروائی جائے

سی سی بورڈ سکیم کو شرکا، اجلاس نے پسند نہیں فرمایا لہذا اس سلیم میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔ میں تمام فریقی صاحبان کا شکر گزار ہوں انہوں نے اجلاس میں شرکت فرما کر اپنی فاضلانہ آراء سے بھاوس کو آگاہ کیا اور اجلاس کی رونق کو دوبالا کیا۔ جناب سردار محمد اقبال صاحب اجلاس میں شرکت کیلئے تشریف لا رہے تھے لیکن جی ٹی روڈ کی خرابی کے باعث ٹریفک میں رکاوٹ کی وجہ سے جناب پیر من صاحب نے خود انہیں استدعا کی کہ وہ اجلاس میں شرکت کی تکلیف نہ فرمائیں، حسن کو انہوں نے قبول فرمایا۔ ان کی دعائیں ہمارے ساتھ ہیں، ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ کا روائی اجلاس برائے منظوری نخدمت چیرمین صاحب پیش خدمت ہے۔

بسم الله الرحمن الرحیم
آج مورخہ 19 اکتوبر 2012 بروز منگل بوقت 11 بجے دن
رفیق انور میموریل مقبال ٹرسٹ کا اجلاس زیر صدارت جناب
ج محمد رفیق تارڑ صاحب ٹرسٹ کے دفتر میں منعقد ہوا۔
مندرجہ ذیل ٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی:
حسی محمد رفیق تارڑ صاحب
چیر مین
-2 جبس جلیل الرحمن خان صاحب
3 – جناب حاجی مراد علی صاحب
-4 جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب
5 جناب چوہدری اعجاز احمد صاحب


6 جناب نواز احمد باجوہ صاحب
– جناب عقیل احمد صاحب
8
9

ضاب عبدالروف قفل صاحب
جناب عبد القادر تھیروان صاحب
-10 جناب میاں وقاص انور صاحب
11

اقبال محمود دھا دیوال آنریری جزل سیکرٹری
تلاوت قرآن پاک کے بعد جناب نواز احمد باجوہ صاحب
کی ترقیم کے بعد ہاوس نے متفقہ طور پر سابقہ ایکلاس کی
کاروائی کی توثیق فرمائی۔

نکات برائے اطلاع و منظوری معزز ممبران
شرکاء اجلاس نے سٹاف کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور
مڈوائفری کے وظیفہ میں 500 روپے ماہوار اضافہ کی منظوری دی
-2 ممبران ٹرسٹ بورڈ نے پیڈیاٹرک سرجن ڈاکٹر محمد علی چیمہ صاحب
اور ہیماٹولوجسٹ ڈاکٹر محمد طاہر محمود بھکر صاحب کی تقرری کی منظوری دی
3 چلڈرن بلاک کے ساتھ ICU کی تعمیر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
نکات برائے منظوری

6
5
یہوشی والے ڈاکٹر صاحبان کے مطالبہ اضافہ نہیں پر جناب نواز
احمد باجوہ صاحب کی رائے کی روشنی میں طے پایا کہ موجودہ
محافظہ کو برقرار رکھا جائے
4 ڈیلویہ ھولڈ گائنا کالوجسٹ کے Share میں اضافہ پر تمام
ھاوس کے تبادلہ خیال کے لوٹے بابا کہ موجودہ صورتحال
کو برقرار رکھا جائے۔
لیب ٹیکنیشنر کے Share میں اضافہ پر بحث کے بھاؤس
نے ے مناسب رقم بطور انعام دینے پر رضامندی فرمائی
میڈیک سپرنٹنڈنٹ کی خالی اسامی کیسے دو ڈاکٹر صاحبان
تشریف لائے ان سے ملاقات کے بعد ڈاکٹر کرنل ساجد صاحب
سے فنانس کٹھی کی ملاقات کے بعد فیصلہ کیا جائے گا
7 ھاؤس نے
Pead Physician – Anesthetist
Maliad specialist کی تقرری کی بھی منظوری دی
-8 شعبہ امراضی دندان کے انچارج ڈاکٹر فضل حسن ڈار صاحب
کی جگہ نیا ڈاکٹر تعینات کرنے کا فیصلہ ھوا

9
قبال کی مجھے شدہ رقوم کو کمرشل بینکوں کے بارے میں
جناب چیئر مین صاحب اور جناب جسٹس خلیل الرحمن خان صاحب
کی رائے ہے کہ ان رقوم کو اسلامی نیک کاری والے
نظام میں منتقل کیا جائے۔
آخر میں جناب چیئرمین صاحب کی اجازت سے پرانے جزیر
کی مرمت کا معاملہ بھی ہاؤس میں پیش کیا گیا۔ ہاؤس
کی متفقہ رائے تھی چونکہ یہ جزیر Siemens کینچی کا بنا ہوا ہے
اس لیے اس کینچی کے انجیر کو بلوا کر اس کی مرمت کروائی جائے۔
کاروائی اجلاس برائے اطلاع و منظوری بخدمت چیئرمین صاحب پیش ہے۔
خاب چیئر مین
اقبال محموددہا ولول
آنریری سیکرٹری جنرل

 بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
آج مورخہ 13اکتوبر2008 بروز سوموار 11بجے صبح جناب عزیز ذوالفقار چئیرمین رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کی زیرِ صدارت بورڈآف ٹرسٹیز کا اجلاس ہؤا۔
اجلاس میں مندرجہ ذیل ٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
-1 جناب چوہدری عزیز ذوالفقار صاحب چیئرمین ٹرسٹ
-2 جناب چوہدری محمد رفیق تار ڑ صاحب سر پرست و ٹرسٹی
3 – جناب جسٹس خلیل الرحمان خان صاحب ٹرسٹی
-4 جناب نوازاحمد باجوہ صاحب ٹرسٹی
5 – جناب حاجی مراد علی صاحب ٹرسٹی
-6 جنا ب چوہدری ا عجاز احمد صاحب ٹرسٹی
-7 جناب عقیل احمد صاحب ٹرسٹی
-8 جناب وقاص انور صاحب ٹرسٹی

          9 – جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب ٹرسٹی

              10 – کرنل ریٹائرڈاکٹرمحمد عظیم صاحب ٹرسٹی
11 – اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
تلاوتِ قرآنِ پاک کی سعادت مجھے نصیب ہوئی۔
تلاوتِ قرآنِ پاک کے بعد جناب چئیرمین صاحب نے تمام ٹرسٹی صاحبان اور خاص طور پر مدعو کئے گئے چار معزّزین جن میں خان غلام دستگیر خان صاحب،اظہر صاحب، مختار صاحب، اور عبدالقادر پھلروان صاحب کو ہسپتال کا معائنہ کرنے کی دعوت دی۔کرنل رندھاوا صاحب میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اور تمام شرکاء اجلاس کو ساتھ لیکر چئیرمین صاحب نے خود تمام ہسپتال کا چکر لگوایا۔
جناب جسٹس (ریٹائرڈ)خلیل الرحمان خان صاحب نے پہلی دفعہ ہسپتال کا تفصیلی دورہ کیاتھا۔ وہ ہسپتال کے مختلف شعبہ ہائے کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔
پرائیویٹ رومز کے اوپر دوسری منزل پر 20 پرائیویٹ کمرے تعمیر کرنے کے منصوبے کے کام کا آغاز جناب جسٹس خلیل الرحمان خان صاحب اور جناب محمد رفیق تارڑ صاحب نے اپنے دستِ مبارک سے اینٹ رکھ کر کیا۔تمام شرکاء اجلاس بھی اس موقع پر موجود تھے۔اور سب نے بے حد خوشی کا اظہار کیااوراللہ تعالیٰ کے حضور دعا فرمائی کہ اسی طرح یہ ادارہ پھلتا اور پھولتا رہے۔اور جو لوگ اس کارِ خیر میں حصّہ لے رہے ہیں اللہ تعالیٰ اُسے قبول فرمائے اور اُنہیں اجرِ عظیم عطا فرمائے۔
شرکاء اجلاس کی تواضع چائے سے کی گئی،تمام شرکاء اجلاس کا شکریہ ادا کیا گیا۔
کاروائی اجلاس برائے اطلاع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیشِ خدمت ہے۔
اقبال محمود دھاریوال
آنریری سیکریٹری جنرل
چئیرمین 13-10-2008

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
آج مورخہ11جون2011 بروزہفتہ بوقت 11بجے دن ب جناب چوہدری محمد رفیق تار ڑ صاحب چئیرمین رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کی زیرِ صدارت بورڈآف ٹرسٹیز کا اجلاس منقعد ہؤا۔جس میں مندرجہ ذیل ٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔اُن کے اسمائے گرامی درج ذیل ہیں۔
-1 جناب جسٹس (ر)چوہدری محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین ٹرسٹ
2 – جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان ٹرسٹی
3 – جناب حاجی مراد علی صاحب ٹرسٹی
4 – جنابچوہدری خورشید اے عزیز صاحب ٹرسٹی
-5 جنا ب نوازاحمد باجوہ صاحب ٹرسٹی
-6 جنابچوہدری ا عجاز احمد صاحب ٹرسٹی
-7 جناب عقیل احمد صاحب ٹرسٹی
-8 جناب ملک ظہیر الحق صاحب ٹرسٹی

-9 کرنل ریٹائرڈاکٹرمحمد عظیم صاحب ٹرسٹی

10 – جناب وقاص انور صاحب ٹرسٹی
-11 جناب عبدالرؤف مغل صاحب ٹرسٹی
-12 جناب عبدالقادر پھلروان صاحب ٹرسٹی
11 – اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل

اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا۔ جسکی سعادت جناب نوازاحمد باجوہ صاحب کو نصیب ہوئی۔
میں نے شرکائے اجلاس سے سابقہ چئیرمین جناب عزیز ذوالفقار مرحوم کی مغفرت کے لئے دعا کرنے کی استدعا کی جس پر جناب تارڑ صاحب نے جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب سے دعائے مغفرت کروانے کا کہا۔ جنہوں نے نہایت پر اثر انداز میں مرحوم کے لئے دعائے مغفرت فرمائی۔اللہ تعالیٰ ہم سب کی دعا قبول فر ما کر اپنے نیک اور ہر دلعزیز بندے جناب عزیز ذوالفقار صاحب کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنو الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔آمین۔
آج کا یہ اجلاس نئے چئیرمین ٹرسٹ کے انتخاب کے لئے منعقد کیا گیا ہے۔
اس سلسلہ میں میں نے سب سے پہلے تمام ہاؤس کے سامنے جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تارڑ صاحب سے نہایت ادب سے گزارش کی کہوہ اس ذمہ داری کو قبول فرمائیں۔کیونکہ اُن کا تجربہ، نیک نامی اور اعلیٰ مقام اس بات کا متقاضی ہے کہ ٹرسٹ اس سے مستفیذ ہو
تمام ہاؤس نہایت خوشدلی سی یک زبان ہو کر اسکی تائید فرمائی۔ خاس طور پرجناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان نے میرے موقف کو بڑے اچھے انداز میں پیش کرتے ہوئے جناب تارڑ صاحب سے اپیل کی جو خاموش نیم رضامندی کی صورت میں منظور ہوئی۔اس تمام کاروائی کے بعد جناب تارڑ صاحب نہایت افسردگی اور جذباتی حالت میں گویا ہوئے اور اپنے عزیز دوست مرحوم سے اپنی لمبی رفاقت جو

قریباََ65برس پر محیط ہے کا ذکر فریااور آبدیدہ ہو گئے۔اور تمام شرقائے اجلاس بھی سوگوار ہو گئے۔

اس کے بعد جناب تارڑ صاحب نے اپنے رضامندی کا اظہار فرمایا اور تمام ہاؤس کا شکریہ ادا کیا۔اللہ تعالیٰ سے ٹرسٹ کی ترقی،خوشحالی اور کامیابی کی دعا فرمائی۔ تمام ہاؤس نے جناب تارڑ صاحب کو چئیرمین منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔نئے ٹرسٹی کے انتخاب کا معاملہ عارضی طور پر ملتوی کر دیا گیا۔جناب ملک ظہیرالحق صاحب کی تجویز پر جناب تارڑ صاحب نے مالیاتی کمیٹی تشکیل فرمائیسجو ٹرسٹ کے مالی امور بہتر کرنے پر غور کرے گی اور اپنی سفارشات پیش کرے گی۔سابقہ چئیرمین جناب عزیز ذوالفقار صاحبکے رحلت فرما جانے کے بعد جو کہ Signatoryتھے اس خالی آسامی پر جناب نواز احمد باجوہ ٹرسٹی صاحب کا نام بطور Signatory منظور کیا گیا۔تا کہ ٹرسٹ کے مالی معاملات چلانے میں کوئی دقت پیش نہ آئے۔شرقائے اجلاس کی چائے سے تواضع کی گئی۔ اجلاس بارہ بجے دب احتتام پذیر ہوا۔
کاروائی اجلاس برائے اطلاع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین پیش ہے۔

اقبال محمود دھاریوال
آنریری سیکریٹری جنرل
چئیرمین 11جون 2011

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ30مئی 2012 بروزبدھ بوقت 11بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِ صدارت جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب ٹرسٹ آفس میں منقعد ہؤا۔جس میں مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔اُن کے اسمائے گرامی درج ذیل ہیں۔

-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین ٹرسٹ
2 – جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب
3 – جناب حاجی مراد علی صاحب
4 – جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب
-5 جنا ب چوہدری ا عجاز احمد صاحب
-6 جناب نوازاحمد باجوہ صاحب
-7 جناب عقیل احمد صاحب
-8 کرنل ریٹائرڈاکٹرمحمد عظیم صاحب

9 – جناب وقاص انور صاحب
-10 جناب عبدالرؤف مغل صاحب
11۔ جناب عبدالقادر پھلروان صاحب
12۔ اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
1۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا۔ جسکی سعادت جناب نوازاحمد باجوہ صاحب کو نصیب ہوئی۔
2 ۔ہاؤس نے سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔جناب نوازاحمد باجوہ صاحب نے ایجنڈا کے ساتھ سابقہ اجلاس کی کاپی ارسال کرنے کی تجویز دی جو متفقہ طور پر منظور ہوئی۔
3۔ ایجنڈاکے آئٹم نمبر 3کے مطابق جناب چئیرمین ٹرسٹ و ٓنریری سیکریٹری جنرل کے عہدہ ہائے کی میعاد مورخہ 31-05-2012کو ختم ہو رہی ہے۔اور Deed of Trustکے
مطابق دونوں عہدوں ہر تین سال کے بعد تقرری بذریعہ چناؤ کی جانی ضروری ہے۔چنانچہ مظہر نے سب سے پہلے جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب سے گذارش کی کہ وہ اگلے
تین سال کے لئے بھی ٹرسٹ چئیرمین شپ قبول فرمائیں۔کیونکہ ادارہ کو اس وقت نیک نام، مخلص اور بلند مرتبت شخصیت کی ضرورت ہے۔تمام ہاؤس نے فردََا فردََا اُن سے اپیل کی۔
اور میری تجویز کی پُر خلوص تائید کی۔آخر میں جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب نے بھی بڑے پُر اثر انداز میں جناب تارڑ صاحب سے اپیل کی کہ سب دوستوں کاخلوص اور
اسرار دیکھ کر آپ کو ٹرسٹ کی چئیرمین شپ قبول کر لینی چاہئے۔
چنانچہ چئیرمین صاحب نے سب دوستوں ٹرسٹی صاحبان کی خواہش کا اخترام کرتے ہوئے آئیندہ تین سال کے لئے ٹرسٹ کی چئیرمین شپ قبول کرنے کی رضامندی ظاہر کر دی۔اس
طرح بہت ہی خوبصورت انداز میں جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب کو رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا آئیندہ تین سال کے لئے چئیرمین منتخب کر لیا گیا۔
مظہر کو سیکریٹری جنرل کو عہدہ پر کام کرتے ہوئے بارہ سال کا عرصہ ہو چکا ہے۔میری خواہش تھی کہ اب ٹرسٹ صاحبان میں سے کوئی نیا صاحب اس عہدہ کے لئے منتخب کیا جائے۔مگر تمام
ہاؤس نے متفقہ طور پر مجھے بطور سیکریٹری جنرل کام جاری رکھنے پر زور دیا۔چنانچہ جناب چئیرمین صاحب اور تمام ٹرسٹ صاحبان کی خواہش کا اخترام کرتے ہوئے میں نے آئیندہ تین سال

کے لئے بطور سیکریٹری جنرل کے عہدہ کی ذمہ داری نبھانے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

4۔ تمام ہاؤس نے عارضی ٹرسٹی صاحبان کرنل (ر) ڈاکٹر ایم عظیم،جناب عبدالرؤف مغل، جناب عبدالقادر پھلروانصاحب جن کے عہدہ کی میعاد 31-05-2012کو ختم ہو رہی
ہے۔ متفقہ طور ہر اس میں تین سال کی توسیع کی منظوری دیاور ان کی کارکردگی کو سراہا۔
5۔جناب چئیرمین و ٹرسٹ صاحبان نے موقع پر جا کر تعمیراتی کام ملاحظہ کیااور کام کی رفتار کو تسلی بخش قرار دیا۔ہاؤس نے جناب مظہر محمود صاحب ماہرِ تعمیرات کے رضا کارانہ طور پر
منصوبہ پر کام کرنے کو بے حد سراہا اور اُن کے لئے دعا ئے خیر کی اور یہ بھی فیصلہ ہواکہ اُن کو ہاؤس کی جانب سے شکریہ کا خط ارسال کیا جائے۔
6۔نئی گاڑی Suzuki Vanکی خرید کو بھی ہاؤس نے پسند کیااور اسے ادارہ کی بہتری کااقدام قرار دیا۔
7۔ Siemens Pakistan Engineering Coسے 100 K.V.A Capacityکے جنریٹر کی خرید کی خرید کو ہاؤس نے بہت پسند کیا۔بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ کی
کی وجہ سے ہسپتال کے نظام کو چلانے میں اس جنریٹر سے مدد ملے گی۔
جناب چئیرمین صاحب کی اجازت سے میں نے ہسپتال میں میڈیکل سپیشلسٹ، سرجن،جُز وقتی پیتھالوجسٹ کی تقرری کے لئے اخبارات میں اشتہار دینے کی طرف توجہ دلائی جس پر
تفصیل سے ٹرسٹی صاحبان نے اپنی اپنی آراء کا اظہار کیا۔
جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب نے اخبارات میں اشتہار دینے کی بجائے یہ معاملہ کمیٹی جس میں جناب ایم ایس صاحب بھی ہوں ڈاکٹر صاحبان سے ذاتی طور پر مل کر
موزوں شرائط طے کر کے حل کیا جاوے۔اس تجویز کو تمام ہاؤس نے پسند کیا اوو اجازت دی۔
جناب وقاص انور صاحب ٹرسٹی کی جانب سے کنفرنس روم میں استعمال کا عوزانہ 10,000/-روپے سے کم کرنے کی بات ہاؤس کے اوپر پیش کی۔اس پر حاجی مراد صاحب کا موقف تھا
کہ یہ کانفرنس پرائیویٹ ہسپتال والے کرواتے ہیں اور اُن کا خرچ بھی دواؤں کی کمپنیاں کرتی ہیں اس میں کمی نہیں ہونی چاہئے۔کافی بحث کے بعد کے یہ فیصلہ ہوا کہاس کا اختیار سیکٹری
جنرل کو دیا جائے کہ اگر وہ مناسب سمجھیں کہ کانفرنس سے ہسپتال کا مفاد وابستہ ہے تو وہ اس میں کمی کرنے کے مجاذ ہونگے۔یہ بات بھی ہاؤس میں طے ہوئی کہ ہر دو ماہ بعد ٹرسٹ بورڈ کا
اجلا س ہوا کرے گا۔

میٹنگ کے دوران ٹرسٹی صاحبان کی سادہ چائے سے تواضع کی گئی۔کیونکہ میٹنگ کے بعد جناب اعجازاحمد صاحب ٹرسٹی کی طرف سے ہوٹل رائل گارڈن میں کھانے کا اہتمام کیا گیا ہے
کھانا بہت اچھا تھا۔تمام مہمانوں نے بہت پسند کیا۔اور اعجاز صاحب کا شکریہ ادا کیا۔قریباََ دو بجے جناب چئیرمین و دیگر ٹرسٹی صاحبان الوداع ہو گئے۔

اجالاس کی کاروائی برائے اطلا ع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیشِ خدمت ہے۔

میاں اقبال محمود دھاریوال
آنریری سیکریٹری جنرل
30-05-2012

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ9اکتوبر 2012 بروزمنگل بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِ صدارت جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب ٹرسٹ آفس میں منقعد ہوا۔جس میں مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔

-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین
2 – جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب
3 – جناب حاجی مراد علی صاحب
4 – جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب
-5 جنا ب چوہدری ا عجاز احمد صاحب
-6 جناب نوازاحمد باجوہ صاحب
-7 جناب عقیل احمد صاحب

8 – جناب وقاص انور صاحب
9۔ جناب عبدالرؤف مغل صاحب
10۔ جناب عبدالقادر پھلروان صاحب
11۔ اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
1۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا۔ جسکی سعادت جناب نوازاحمد باجوہ صاحب نے فرمائی۔
2۔ جناب نوازاحمد باجوہ صاحب کی ترمیم کے بعد ہاؤس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کارووائی کی توثیق فرمائی۔
نکات برائے اطلاع و منظوری معزز ممبران

3۔ شرکاء اجلاس نے سٹاف کی تنخواہوں میں دس فی صد اضافہ کے اقدام کو سراہا اور اس کی منظوری دی۔
4۔ جناب چئیرمین صاحب اور ٹرسٹی صاحبان نے مڈوائفری سٹوڈنٹس کے وظیفہ میں 500روپے ماہانہ اضافہ کو بھی پسند کیا اور اس کی منظوری دی۔
5۔ ممبران ٹرسٹ بورڈ نے پیڈ یاٹرک سرجن ڈاکٹر محمد علی چیمہ صاحب اور پیتھالوجسٹ ڈاکٹر محمد طاہر محمود بھلر صاحب کی تقرری کو احسن اقدام قرار دیا اور اس کی منظوری دی۔
6۔ چلڈرن بلاک کے ساتھ ICUکی تعمیر کے کام کے متعلق ہاؤس کو تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔ جس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اُمید ہے انشاء اللہ یہ منصوبہ شاندار
طریقہ سے جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔

1۔ بیہوشی والے ڈاکٹر صاحبان کا مطالبہ اضافہ فیس ہاؤس میں پیش کیا گیا۔
جناب نواز احمد باجوہ صاحب نے اس پر تفصیلاََ روشنی ڈالی۔ اُن کا موقف تھا کہ ہمارے ہسپتال میں بیہوشی کا کام کرنے والے ڈاکٹر صاحبان پہلے ہی شہر میں پرائیویٹ ہسپتالوں میں کام کرنے والے بیہوشی والے ڈاکٹر وں سے زیادہ معاوضہ وصول کر رہے ہیں۔ اور یہی ڈاکٹر صاحبان جب دوسرے پرائیویٹ ہسپتالوں میں کام کرتے ہیں۔تو ہمارے ہسپتال کی نسبت کم پیسے لیتے ہیں اس پر دیگر ٹرسٹی صاحبان نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار فرمایا۔
بالا آخر یہ طے پایا کہ موجودہ معاوضہ مقرر ہے اُسے برقرار رکھا جائے۔ البتّہ فنانس کمیٹی بیہوشی والے ڈاکٹر صاحبان سے میٹنگ کرکے اُن کو مطمئن کرے۔

2 ۔ ڈپلومہ ہولڈر گائناکالوجسٹ کی جانب سے Shareمیں اضافہ کا مطالبہ بھی ہاؤس کے زیرِ غور آیا۔جناب جسٹس (ر) خلیل الڑحمٰن خان صاحب نے اکاؤنٹس آفیسر سے اِن ڈاکٹر صاحبان کے Shareمیں وصول شدہ رقوم کی تفصیل دریافت کی اور ازاں بعد دوسرے تمام ڈاکٹر صاحبان کے Share میں وصول شدہ رقوم کی تفصیل پوچھی۔ یہ جاننے کے بعد تمام ہاؤس کی متفقہ رائے تھی کہ ڈاکٹر صاحبان کو پہلے ہی Share کی مد میں پہلے ہی کافی مناسب تسلی بخش رقوم مل رہی ہیں۔ تبدیلی کی صورت میں ہسپتال کے اخراجات میں مشکلات پیدا ہونگی۔
لہٰذا فیصلہ ہوا کہ موجودہ صورتِ حال کو برقرار رکھا جائے۔
3۔ لیب ٹیکنیشن کا مطالبہ اضافہ Shareبھی زیرِ غور آیا اِس پر بھی تفصیلاََ بحث ہوئی لیکن Sahreمیں اضافہ پر اتفاقِ رائے نہ ہو سکی۔ البتہ میری تجویز پر ہاؤ س نے
منظوری دی کہ لیب کے عملہ کو مناسب رقم بطور انعام برائے بہتر کارکردگی دے دی جائے۔

4۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی آسامی کے لئے دو ڈاکٹر صاحبان تشریف لائے ہیں۔
ایک ڈاکٹر صاحب سوشل سیکیورٹی ہسپتال گوجرانوالہ سے بطورM.S ریٹائرڈ ہوئے تھے اور دوسرے ڈاکٹر صاحب گوجرانوالہ کینٹ میں حاضر سروس ڈاکٹر ہیں اور31اکتوبر2012کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔دونوں ڈاکڑ صاحبان سے میں نے اور M.Sصاحب نے ملاقات کی ہے اور تفصیل سے اُن کی بات سنی ہے۔ ہاؤس نے فیصلہ کیا کہ ڈاکٹر کرنل (ر)ساجد فاروق صاحب سے فنانس کمیٹی بھی ملاقات کرنے ے بعد حتمی فیصلہ کر لیا جائے۔
5۔6۔7۔ ہاؤس نے Anesthetist،Peads Physicianاور Medical Specialist کی تقرری کی منظوری بھی دے دی۔
8۔ شعبہ امراضِ دندان کے انچارج ڈاکٹر فضل حسین ڈار صاحب کو فی الفور فارغ کر دینے پر ہاؤس نے اتفاق کیا اور نیا ڈاکٹر تعینات کرنے کا فیصلہ ہوا۔
9۔ ہسپتال کی جمع شدہ رقوم کمرشل بینکس کے بارے میں جناب چئیرمین اور جسٹس ریٹائرد خلیل الرحمٰن خان صاحب کی رائے ہے کہ ان رقوم کو اسلامی بینک کا ری والے نظام میں منتقل کیا جائے۔
جناب عبدالقادر پھلروان صاحب کی رائے ہے کہ اسلامی بینک بھی کمرشل بینکوں سے ہی کاروبار کرتے ہیں کیوں نہ ہم خود ہی ان کمرشل بینکوں سے موجودہ سسٹم کو ماتحت کام کرتے رہیں۔جناب خلیل الڑحمٰن خان صاحب نے جناب عبدالقادر پھلروان صاحب سے کہا کہ آپ مجھے کسی سلامک بینک کا نام دیں جو کسی کمرشل بینک سے کاروبار کر رہا ہے۔ یہ معاملہ یہاں پر ہی رُک گیا پھلروان صاحب اس پر مزید آگاہی دیں گے۔
آخر میں چئیرمین صاحب کی اجازت سے پُرانے جنریٹر کی مرمت کا معاملہ بھی ہاؤس میں پیش کیا گیا۔ تمام ہاؤس کی متفقہ رائے تھی کہ چونکہ یہ جنریٹر Siemens کمپنی کا بنا ہوا ہے اُسی کمپنی کے انجینئیر کو بلوا کر اُن کی ہدایت کے مطابق اُن سے ہی مرمت کروائی جائے۔
میٹینگ کے دوران پھلروان صاحب نے اپنے بیٹے کی چیمبر کو الیکشن میں کامیابی پر مٹھائی پیش کی اور چائے سے تواضع کی گئی۔ پھلروان صاحب کو مبارک باد کا خط ارسال کرنے کا فیصلہ ہوا۔

میٹنگ کے بعد میری طرف سے ہوٹل رائل گارڈن میں دوپہر کے کھانے کا اہتمام کیا گیا۔ کھانا حسبِ روایت بہت اچھا تھا۔خورشید صاحب نے خصوصی طور پر دلچسپی لی اُن کا شکر گزار ہوں۔تمام مہمانوں نے بہت پسند فرمایا اور شکریہ ادا کیا۔جناب چئیرمین و دیگر ٹرسٹی صاحبان قریباَ تین بجے ہوٹل سے روانہ ہو ئے۔

اجلاس کی کاروائی برائے اطلا ع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیشِ خدمت ہے۔

میاں اقبال محمود دھاریوال
آنریری سیکریٹری جنرل
09-10-2012
جناب چئیرمین

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ16اپریل 2013بروز منگل بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِ صدارت جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب ٹرسٹ کے دفتر میں منقعد ہوا۔ مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین
2 – جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب
3 – جناب حاجی مراد علی صاحب
4 – جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب
-5 جنا ب چوہدری ا عجاز احمد صاحب
-6 جناب نوازاحمد باجوہ صاحب
-7 جناب عقیل احمد صاحب

8 – جناب عبدالرؤف مغل صاحب
9۔ جناب عبدالقادر پھلروان صاحب
10۔ جناب وقاص انور صاحب
11۔ اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
1۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہواتلاوت کی سعادت جناب نوازاحمد باجوہ صاحب کو حاصل ہوئی۔
2۔ ہاؤس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔

نکات برائے اطلاع معزز ٹرسٹی صاحبان

3۔ ہاؤس کو N.I.C.U کے تعمیراتی کام سے تفصیلاََ آگاہ کیا گیا۔ تمام ہاؤس نے کام تسلّی بخش ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔
4۔مڈوائفری سکول کے رزلٹ کے مطابق پورے پنجاب میں پہلی دو پوزیشن ہمارے سکول کے حاصل کرنے کا سُن کر اور رزلٹ دیکھ کر ہاؤس نے بہت خوشی کا اظہار کیااور فیصلہ کیا کہ فرسٹ پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ کو نقد 5000روپے اور دوئم کو 3000روپے نقد انعام دیا جائے۔اس کے علاوہ پرنسپل صاحبہ کو نقد 10,000روپے اور انسٹرکٹر صاحبہ8000روپے نقد انعام بھی دئے جائیں تاکہ وہ مزید محنت اور لگن سے بچوں کی تعلیم پر توجہ دیں۔
5۔کرنل (ر)ساجد فاروق کی بطور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تقرری کو ہاؤس نے پسند کیاکیونکہ کرنل صاحب کا میڈیکل ایڈمنسٹریشن میں وسیع تجربہ ہے۔ کرنل صاحب کو ہاؤس میں بُلا کر سب سے متعارف بھی کروایا گیا۔

6۔ڈاکٹر ذوالفقار اختر باجوہ صاحب کی بطور چائلڈ سپیشلسٹ تقرری کو بھی تمام ہاؤس نے پسند فرمایا۔اور توقع ظاہر کی کہ اُنکی تقرری سے اس شعبہ میں اُن کے وسیع تجربہ سے عوم الناس کو فائدہ پہنچے گا۔
7۔تمام ہاؤس نے Infertility Centreکے قیام کی تجویز کو پسند فرمایا اور منصوبہ کی مکمل تفصیل طے کرکے پیش کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
8۔تمام معزز شخصیات کی ہسپتال میں آمد کو بھی ہاؤس نے پسند کیا کیونکہ اس سے ہسپتال کی کارکردگی کے بارے میں لوگوں کو آگاہی ہوتی ہے اور اس سے وہ مستفیذ
ہوتے ہیں۔

9۔ہاؤس نے Siemens Company کے مرمت کے 16لاکھ کے تحمینہ کو رد کرتے ہوئے پُرانے جنریٹر کو لوکل مستریوں سے مرمت کروانے کی اجازت دی اور ضرورت کے مطابق مزید نیا جنریٹر بھی خریدنے کی اجازت دی۔
10۔ جناب چئیرمین صاحب کی اجازت سے PHCکی لائسنس فیس کا معاملہ بھی ہاؤس میں پیش کیا گیا۔
جو جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمٰن خان صاحب کے سپرد کیا گیا۔ وہ اس معاملہ میں معاونت فرمائیں گے۔
11۔ تھری سٹار فرم کے پارٹنر محمد رمضان صاحب کی جانب سے N.I.C.Uکی تعمیر میں سپلائی مٹیریل میں 93000/-روپے کی رعایت دی۔ جسے ہاؤس نے Donationتصور قرار دے کر اُن کو شکریہ کا خط تحریر کرنے کا فیصلہ کیا۔
شرکاء اجلاس نے ہسپتال کا دورہ کیا۔ تعمیراتی کام اور ہسپتال کی صفائی ستھرائی کو تسلی بخش قرار دیا۔
اجلاس کے اختتام پر ہوٹل رائل گارڈن میں چوہدری اعجاز احمد صاحب کی طرف سے دوپہر کے کھانے کا اہتمام کیا گیا۔ کھانا نہایت اچھا تھا تمام مہمانوں نے پسند کیا اور شکریہ ادا کیا۔
جناب چئیرمین صاحب و معززٹرسٹی صاحبان قریباََ3بجے ہوٹل سے وداع ہوئے۔
اجلاس کی کاروائی برائے اطلا ع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیشِ خدمت ہے۔ میاں اقبال محمود دھاریوال
جناب چئیرمین آنریری سیکریٹری جنرل
16-04-2013

 بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
مورخہ29جون 2013بروزہفتہ بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِ صدارت جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب ٹرسٹ کے دفتر میں منقعد ہوا۔ مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین
2 – جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب
3 – جناب حاجی مراد علی صاحب
4 – جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب
-5 جنا ب چوہدری ا عجاز احمد صاحب
-6 جناب نوازاحمد باجوہ صاحب
-7 جناب عقیل احمد صاحب

8 – جناب عبدالرؤف مغل صاحب
9۔ جناب وقاص انور صاحب
10۔ اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
1۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہواتلاوت کی سعادت جناب نوازاحمد باجوہ صاحب کو حاصل ہوئی۔
2۔ ہاؤس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔

نکات برائے منظوری

3۔ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ۔
ہاؤس نے اس معاملہ پر غور کرنے سے قبل مظہرے ٹرسٹ کے مالیاتی امور پر تفصیلاً بریفنگ لی جس میں اکا ؤنٹ آفیسر نے بھی معاو نت کی۔تمام حالات سے آگاہی کے بعد ہاؤس نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ مریضوں پر کسی قسم کا اضافی بو جھ نہیں ڈالا جائے گا۔معمول کے اخراجات کے علاوہ لو ڈ شیڈنگ کی وجہ سے ہسپتال کو ڈیزل کی مد میں اضافی خرچہ برداشت کرنا پڑرہا ہے۔
ہاؤ س نے تمام تر مالی مشکلات کے باوجود اپنے ملازمین کے مطالبہ تنخواہ پر نہایت ہمدردانہ غور کرتے ہوئے۔Consolidated Payپر 5%اضافہ کا فیصلہ کیا ہے اس سے بھی ٹرسٹ کو سالانہ قریباً 20لاکھ کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔

4۔شعبہ امراض دندان
اس شعبہ کو دوبارہ بحال کرنے پر غور ہوا۔ چونکہ پہلے اس شعبہ کے اجراء سے ٹرسٹ کو قریباً دو سال تک مسلسل بہت زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑا ہے اور اسی وجہ سے اس شعبہ کو بند کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔اب اس شعبہ کو دوبارہ بحال کر نے میں ہاوس کو کوئی اعتراض تو نہ ہے مگر اس شرط پر اجازت دی گئی کہ نئی تعیناتی ڈاکٹر کوتنخواہ کی بجائے Share Base پر کی جائے۔ اس معاملہ میں ٹرسٹی صاحبان بھی معاونت فرمائیں۔
5۔ Qualified Anesthetistکی تعیناتی۔
ہاوس نے متفقہ طور پر Qualified Anesthetistکی تقرری کی اجازت فرمائی۔اور یہ بھی طے ہوا کہ نئے ڈاکٹر صاحب کے اوقات ملازمت بعد دوپہر طے کیئے جائیں کیونکہ صبح کے وقت ہسپتال میں پہلے ڈاکٹر صاحب موجود ہیں۔
نکات برائے اطلاع

1۔ہاوس کو جنریٹر کی خرید اور سابقہ جنر یٹر کی مرمت سے تفصلاً آگاہ کیا گیا۔تمام تفصیلات سننے کے بعد ہاوس نے اطمینان کا اظہار کیا اور نواز باجوہ صاحب کا معاونت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
2۔PHCاجراء ریگولر لائینس
یہ معاملہ جسٹس (ر) خلیل الر حمان خان صاحب deelفرما رہے ہیں۔انہوں نے ایک درخواست مظہر کے حوالے کی تاکہ میں اسے سیکرٹری PHCکو ارسال کر سکوں۔ہاوس نے اسے پسند فرمایا اور ان کے جواب تک رقم فیس اجراء ریگولر لائینس جمع نہ کروانے کا فیصلہ ہوا۔
تما م ہاؤس نے جناب چیئر مین صاحب کو اُن کی بہو سائرہ افضل کے مرکزی وزیر مملکت مقر ر ہونے پر مبارک با د دی۔
اجلاس کے اختتام پر ہوٹل رائل گارڈن میں نواز احمد باجوہ صاحب کی طرف سے دوپہر کے کھانے کا اہتمام کیا گیا۔ کھانا نہایت اچھا تھا تمام مہمانوں نے پسند کیا اور شکریہ ادا کیا۔
جناب چئیرمین صاحب و معززٹرسٹی صاحبان قریباَ.3:30بجے ہوٹل سے وداع ہوئے۔
اجلاس کی کاروائی برائے اطلا ع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیشِ خدمت ہے۔ میاں اقبال محمود دھاریوال
جناب چئیرمین آنریری سیکریٹری جنرل
29-06-2013

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ2نومبر 2013بروزہفتہ بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِ صدارت جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب ٹرسٹ کے دفتر واقع رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال میں منقعد ہوا۔ مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین
2 – جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب ممبر
3 – جناب حاجی مراد علی صاحب ممبر
4 – جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب ممبر
-5 جنا ب چوہدری ا عجاز احمد صاحب ممبر
-6 جناب نوازاحمد باجوہ صاحب ممبر
-7 جناب عبدالرؤف مغل صاحب ممبر

8 – جناب وقاص انور صاحب ممبر
9۔ جناب کرنل (ر) محمد عظیم صا حب ممبر
11۔ جناب عبدالقادر پھلروان صاحب ممبر
10 ۔ اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
1۔ جناب چئیرمین صاحب کی اجازت سے اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا۔ حسبِ معمول تلاوت کی سعادت جناب نوازاحمد باجوہ صاحب کے حصّہ میں آئی۔
2۔تمام اراکینِ اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔
نکات برائے اطلاع و منظوری
3۔ نرسری میں آگ لگنے کا حادثہ:
مورخہ 19ستمبر کو نرسری میں ٓگ لگنے کا جو حادثہ ہوااس کی مکمل تفصیل سے ہاؤس کو مظہر نے آگاہ کیا۔ یہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی فضل و کرم ہے کہ کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہ ہوا ہے۔ یہاں تک کہ جس Incubatorمیں آگ لگی اُس میں رکھے گئے دونوں بچے بھی محفوظ رہے۔
اس اچانک حادثہ کے موقع پر تمام ہسپتال نے جس محبت لگن احساس ذمہ داری کے ساتھ اپنے آپ کو خطرہ میں ڈال کر تمام نوزائیدہ بچوں کو ہال سے باہر نکال کر دوسری محفوظ جگہوں پر منتقل کیا نہایت ہی قابلِ اطمینان اور فخر کی بات ہے۔
تمام ہاؤس نے واقع کی تفصیل سن کر اطمینان کا اظہار کیا اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ اُس نے اس ہسپتال کو کسی بڑے حادثہ سے بچا لیا۔ ہاؤس نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ عملہ کے جن لوگوں نے عملی طور پر اس میں حصہ لیا اُن کی حوصلہ افزائی کے لئے اُن کو انعامات بصورتِ کیش دئے جائیں۔
اس مرحلہ پر ایم ایس صاحب کو بھی اجلاس میں شامل کر لیا گیا۔انہوں نے اپنی تحریری رپورٹ پیش کی جس میں حادثہ کی وجہ اور آئندہ روک تھام کی تدابیر تجویز کی گئی

تھیں۔ہاؤس نے ان پر عمل درآمد کے اخراجات کی منظوری دی۔ ایم ایس صاحب نے عملہ کے بتیس اراکین کی فہرست تیار کی ہوئی تھی۔جنہوں نے حادثہ کے د وران بہت
جانفشانی سے حصہ لیا۔ ان کو دو ہزار روپے فی کس کیش پرائز دینے کا فیصلہ ہوا۔
4۔Opening of Fazal Din’s Pharma Plus
تمام ہاؤس نے سابقہ موجودہ فارمیسی کے بارے میں معلومات پوچھیں۔ مظہر نے گزارش کی کہ موجودہ میڈیکل سٹور درست کام کر رہا ہے۔دواؤں میں دس فیصد رعایت بھی تمام مریضوں کو دے رہا ہے۔ اس کے متعلق کسی قسم کی کوئی شکایت بھی نہ ہے۔ اُس کے ساتھ تحریری کرایہ نامہ بھی موجود ہے۔ایم ایس صاحب نے ہاؤس کو تسلی دی کہ انور میڈیکل سٹور کی دواؤں کا معیار بھی درست ہے اوروہ اسے وقتاََ فوقتاََ چیک بھی کرتے ہیں۔ اِن تمام باتوں کو سُن کر ہاؤس نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ موجودہ میڈیکل سٹور کو ہی کام کرنے دیا جائے۔کسی نئے آدمی کو نہ آزمایا جائے۔
اجلاس کے اختتام پرتمام اراکین نے چئیرمین صاحب کے ساتھ نرسری کا اوپر جا کر موقعہ ملاحظہ بھی کیا۔ اور نرسری کی چھت جو آگ کے دھواں سے خراب ہو گئی ہے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس کے تمام شرقاء کی رائل گارڈن ہوٹل میں جناب عبدالقادر پھلروان صاحب نے شاندار کھانے سے تواضع کی۔ کھاناحسبِ معمول بہت اعلیٰ تھا تمام مہمان بہت خوش ہوئے اورپھلروان صاحب کا شکریہ ادا کیا۔
جناب چئیرمین صاحب و معززٹرسٹی صاحبان قریباَ.3:00بجیدوپہرہوٹل سے فارغ ہو کر روانہ ہوئے۔
اجلاس کی کاروائی برائے اطلا ع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیشِ خدمت ہے۔ میاں اقبال محمود دھاریوال
جناب چئیرمین آنریری سیکریٹری جنرل
02-11-2013

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ یکم مارچ 2014بروزہفتہ بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِ صدارت جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب ٹرسٹ کے دفتر میں منقعد ہوا۔ مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین
2 – جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب ممبر
3 – جناب نوازاحمد باجوہ صاحب ممبر
4 – جناب ڈاکٹر کرنل (ر) محمد عظیم صا حب ممبر
-5 جنا ب عقیل احمد صاحب ممبر
-6 جناب وقاص انور صاحب ممبر
-7 جناب عبدالرؤف مغل صاحب ممبر

8 – جناب ملک ظہیر الحق صاحب ممبر
9۔ جنا ب چوہدری ا عجاز احمد صاحب ممبر
10 ۔ اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
1۔ جناب چئیرمین صاحب کی اجازت سے اجلاس کی کاروائی کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا۔ جناب نوازاحمد باجوہ صاحب نے تلاوت فرمائی۔
2۔تمام اراکینِ اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔
نکات برائے اطلاع و منظوری
3۔مڈ وائفری سکول کا شاندار رزلٹ:
نرسنگ بورڈ پنجاب لاہور کے تحت منعقدہ سالانہ امتحان ستمبر 2012اکتوبر2013سیشن کے نتائج کے مطابق رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کے مڈ وائفری سکول کا رزلٹ سابقہ روایت کے مطابق نہا یت شاندار رہا ہے۔ پورے پنجاب کے مڈ وائفری سکولز میں پہلی پوزیشن ہمارے سکول کی طالبہ نے حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ چوتھی، دو پانچویں اور دو چھٹی پوزیشن بھی ہماری طالبات نے حاصل کی ہیں۔جناب چئیرمین اور تمام ارکین نے اس پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔پرنسپل صاحبہ، انسٹرکٹر صاحبہ اور پوزیشن ہولڈر ز کو تعریفی سرٹیفیکیٹ اور نقد انعامات بمطابق سابقہ روایت دینے کا فیصلہ ہوا۔
4۔ تقرری ڈینٹل سرجن:
ڈاکٹر محمد عاصم اعجاز کی بطور ڈینٹل سرجن تقرری کو تمام ہاؤس نے پسند فرمایا۔ امراضِ دنداں کے علاج معالجہ کی سہولت کم ریٹس پر مہیا کرنے کے اقدام کو سراہا گیا۔ ڈاکٹر صاحب کی تقرری Share Basisپرہونے کی وجہ سے ہسپتال پر اضافی بوجھ بھی نہیں پڑے گا۔

5۔Property Tax Exemption PT 17سرٹیفیکیٹ کا حصول:
محکمہ پراپرٹی ٹیکس کی طرف سے سال 2011-2012اور 2012-2013کے پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی سے استشناء حاصل کرنے کو تما م ہاؤ س نے بہت سراہا۔اس رعایت سے ٹرسٹ کو قریباََ ساڑھے پانچ لاکھ روپے کا مالی فائدہ ہوا۔ اس کے علاوہ یہ ٹرسٹ کی خدمات کا اعتراف ہے۔ جو کہ بہت خوشی کی بات ہے۔
6۔ادخال فیس برائے اجراء ریگولر لائیسنس پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن:
جناب چئیرمین صاحب نے جناب جسٹس (ر) خلیل الرحمٰن خان صاحب کی رائے سے تمام ہاؤس کو آگاہ فرمایا کہ ہیلتھ کمیشن شیڈول میں ترمیم کر رہا ہے۔ نئے شیڈول کا انتظار کر لینا چا ہئے۔ فی الحال ادائیگی فیس کا معاملہ التوا میں رکھا جائے۔ ڈاکٹرز کی انجمنیں اس معاملہ پر میٹنگ کر رہی ہیں۔تمام ہاؤس نے اس معاملہ کو ملتوی کرے کا فیصلہ کیا۔
نکات برائے منظوری
7۔نئے انکیوبیٹرز کی خرید:
نئے انکیوبیٹرز کی خرید بارے کی گئی مساعی سے ہاؤس کو آگاہ کیا گیا۔ بالکل نئے انکیوبیٹرز کی قیمت 6لاکھ سے 8لاکھ روپے تک ہے۔جبکہ اچھی حالت میں پرانے انکیوبیٹرز ایک لاکھ روپے میں فی انکیوبیٹرملنے کی توقع ہے۔تمام ہاؤس نے اس سے اتفاق کیا کہ اگر پُرانے انکیوبیٹرز اچھی حالت میں مل سکیں تو وہ خریدنے چاہئیں۔جناب وقاص انور صاحب نے شارٹ سرکٹ بریکر خرید کے انکیوبیٹرز کے ساتھ لگانے کا مشورہ دیا۔

8۔نئی سوزوکی وین کی خرید:
تمام ہاؤس نے متفقہ طور پر نئی وین خریدنے کی منظوری دے دی۔اس فیصلہ سے ڈاکٹرز کی آمد و رفت میں سہولت کے علاوہ مرمت کی مد میں بار بار اخراجات کی بھی بچت ہو گی۔

جناب چئیرمین صاحب کی اجازت سے جناب محمد نواز باجوہ صاحب نے توجہ مبذول کروائی کہ میٹنگ دو ماہ کے اندر ہونی چاہئے جو نہیں ہو رہی۔جناب چئیرمین صاحب نے اس سے اتفاق فرمایا اور ہدایت فرمائی کہ آئیندہ میٹنگ دو ماہ کے اندر ہوا کرے۔
جناب باجوہ صاحب نے ہسپتال میں ترقی و مزید بہتری کے اقدامات اٹھانے کی طرف توجہ دلائی اس معاملہ کو اگلی میٹنگ تک ملتوی کرنے کا فیصلہ ہوا۔
ڈاکٹر کرنل(ر) محمدعظیم صاحب نے اس ہسپتال کی پہلی لیڈی ڈاکٹر نواب بیگم کے نام پر سرجیکل وارڈ کا نام رکھنے کی تجویز پیش کی۔ اس تجویز کو بھی اگلی میٹنگ تک ملتوی کرنے کا فیصلہ ہوا۔
جناب چئیرمین اور ٹرسٹی صاحبان کانفرنس روم میں تشریف لے گئے اور تقریب تقسیمِ انعامات میں شرکت فرمائی۔ تلاوتِ قرآنِ پاک کے بعد پرنسپل صاحبہ مڈوائفری سکول نے مختصر رپورٹ پیش کی اور سکول کی کارکردگی اور شاندار رزلٹ کی تفصیل بیان کی اور جناب چئیرمین صاحب نے کامیاب اور پوزیشن ہولڈرز بچیوں میں نقد انعامات اور سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے۔پرنسپل صاحبہ اور انسٹرکٹر صاحبہ کو بھی نقد انعامات دئے گئے۔
جناب چئیرمین صاحب نے اپنے مختصر مگر جامعہ اور پُر اثر خطاب میں کامیاب بچیوں کو نصیحت فرمائی کہ آپ ایسے شعبے میں قدم رکھ رہی ہیں جو خدمتِ خلق کا شعبہ ہے آپ کو اپنے آرام و آسائش پر ایک دکھی مریض کی تکلیف کو ترجیح دینا ہو گی اسی میں آپ کی دین او ردنیا کی کامیابی ہے۔تمام شرقاء بہت خوش ہوئے۔آخر میں شرقاء کا گروپ فوٹو بھی ہوا۔
میری طرف سے تمام ٹرسٹی صاحبان کی خدمت میں رائل گارڈن ہوٹل میں دوپہر کے کھانے کا انتظام کیا گیا۔ کھاناحسبِ معمول اچھا تھا تمام مہمانوں نے کھانا پسند فرمایا اور شکریہ ادا کیا۔جناب چئیرمین ا ورٹرسٹی صاحبان قریباَ.3:00بجے ہوٹل سے روانہ گئے۔
کاروائی اجلاس برائے اطلا ع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیش ہے۔ میاں اقبال محمود دھاریوال
جناب چئیرمین آنریری سیکریٹری جنرل
01-03-2014

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ29اپریل 2014بروزمنگل بوقت 12:00 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِ صدارت جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب ٹرسٹ کے دفتر میں منقعد ہوا۔ مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین
2 – جناب جسٹس (ر) خلیل الرحمٰن خان صاحب ممبر
3 – جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب ممبر
4 – جنا ب چوہدری ا عجاز احمد صاحب ممبر
-5 جنا ب عقیل احمد صاحب ممبر
-6 جناب نواز احمدباجوہ صاحب ممبر
-7 جناب عبدالقا در پھلروان صاحب ممبر

8 – جناب وقاص انور صاحب ممبر
9۔ جناب عبدالرؤف مغل صاحب ممبر
10 ۔ اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
1۔ جناب چئیرمین صاحب کی اجازت سے اجلاس کی کاروائی کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے جناب نوازاحمد باجوہ صاحب نے کیا۔
2۔تمام شرقاء اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔
3۔نئے انکیو بیٹرز کی خرید:
سیکنڈ ہینڈ دو نئے انکیوبیٹرز کی خرید کے بارے میں ہاؤس کو تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔جس کو ہاؤس نے پسند فرمایا مگر سیکنڈ ہینڈ انکیوبیٹرز کی خرید میں بھی بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت پر زور دیا گیا۔اس سلسلہ میں شیخ نسیم صاحب کی مساعی سے بھی ہاؤس کو آگاہ کیا گیا۔
4۔نئی سوزوکی وین کی خرید:
نئی سوزوکی وین کی خرید کے سلسلہ میں کی گئی دفتر کی کوششوں سے ہاؤس کو آگاہ کیا گیا۔ اس سے وین کی قیمت میں قریباََ 30ہزار روپے کمی ہوئی ہے۔تمام ہاؤس نے اس کو بہت سراہا۔ نئی وین انشا ء اللہ جلد مل جائے گی۔
نکات برائے منظوری
5۔سرجیکل وارڈ کا نام منسوب کرنا:
ریٹائرڈ کرنل ڈاکٹر محمد عظیم صاحب کی اس تجویز کو کہ سرجیکل وارڈ کا نام ہسپتال کی پہلی لیڈی ڈاکٹر نواب بیگم کے نام سے منسوب کیا جائے۔تمام ہاؤس نے بڑی خوشی سے متفقہ طور پر منظور فرمایا اور ہسپتال کے لئے اُن کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اور اس امر کا اظہار کیا کہ یہ کام بہت پہلے ہونا چاہیے تھا۔

6۔ہسپتال کی ترقی و بہتری کے اقدا مات:
تمام شرقاء اجلاس نے اس موضوع پر گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ ہسپتال اور مریضوں کی بہتر سہولیات کے متعلق مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔اس سلسلہ میں یہ طے ہو کہ ایم ایس صاحب اور ڈاکٹر صاحبان میٹنگ کر کے بہتری کے لئے لائحہ عمل تیا رکریں گے۔جناب عبدالقادر پھلروان صاحب نے تجویز پیش کی کہ ہمارے ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹرز کو لاہور کی سینئر لیڈی ڈاکٹر کے علم سے استفادہ کرنا چاہیے اور اس سلسلہ میں جو بھی ضروری ہو وہ قدم اُٹھانا چاہیے۔جسٹس (ر)خلیل الرّحمٰن خان صاحب نے بھی اس کی تائید کرتے ہو ئے فرمایاکہ لاہور کے ڈاکٹر صاحبان سے مشورہ کے بعد اپنے ہسپتال میں جو بھی کمی ہو وہ پوری کی جائے۔
تمام شرقاء اجلاس نے جنرل وارڈ کی Occupancyپر تشویش کا اظہار کیا اور اس میں بہتری لانے کی ضرورت پر زور دیا گیااور سلسلہ میں ایم ایس صاحب اور ڈاکٹر صاحبان سے میٹنگ کرکے فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔
جناب نواز باجوہ صاحب نے outdoorمیں ایمر جنسی یونٹ قائم کرنے کی تجویز دی جس کو تمام ہاؤس نے منظور فرمایا۔ہاؤس نے یہ بھی منظور فرمایاکہ اگر ضرورت ہو تو نئی گائناکالوجسٹ کی بھی تقرری کی جا سکتی ہے۔
اجلاس کے اختتام پر تمام ٹرسٹی صاحبان رائل گارڈن ہوٹل تشریف لے گئے جہاں جناب اعجاز احمد صاحب کی طرف سے دوپہر کے کھانے کا انتظام کیا گیاتھا۔ کھانابہت اچھا تھا تمام ٹرسٹی صاحبان نے پسند فرمایا اور شکریہ ادا کیا۔جناب چئیرمین ا ورٹرسٹی صاحبان اڑھائی بجے دِن ہوٹل سے روانہ گئے۔
کاروائی اجلاس برائے اطلا ع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیش ہے۔ میاں اقبال محمود دھاریوال
جناب چئیرمین آنریری سیکریٹری جنرل
29-04-2014

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
آ ج مورخہ 02اکتوبر2014؁ء بروزجمعرات بوقت 11بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیر صدارت جناب جسٹس(ر)محمد رفیق تارڑ صاحب
ٹرسٹ کے دفتر میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں مندرج ذیل ٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
1۔جناب جسٹس(ر)محمد رفیق تارڑ صاحب چیئرمین
2۔جناب جسٹس (ر) خلیل الرحَمن خان صاحب معزز ٹرسٹی
3۔جناب چوہدری اعجاز احمد صاحب معزز ٹرسٹی
4۔جناب نوازاحمد باجوہ صاحب معزز ٹرسٹی
5۔جناب عبدالقادر پھلرون صاحب معزز ٹرسٹی
6۔جناب حاجی مر’اد علی صاحب معزز ٹرسٹی
7۔جناب عبدالروف مغل صاحب معزز ٹرسٹی
8۔جناب وقاص انور صاحب معزز ٹرسٹی
9۔ اقبال محمود دھارِیول آنر یر ی سیکریٹر ی جنرل

جناب چیئرمین کی اجازت سے اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی۔اللہ تعالے کے بابرکت کلام سے آغاز ہوا۔تلاوت کی سعادت جناب نوازاحمد باجوہ صاحب نے حاصل کی۔
تمام شرکاء اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔
نکات برائے اطلاع معزز ممبران
مزید انکیوبیٹر کی خرید:
تمام ہا وس نے مزید آٹھ عددAir Sheild Company USAکے سیکنڈ ہیڈ بہت اچھی حالت والے۔73000/روپے میں فی انکیوبیٹر کے حساب
سے خریدنے کے فیصلہ کو بہت پسند کیا اور اس سلسلہ میں شیخ نسیم صاحب کی کاوشوں کو سراہا گیا اور ا’ن کو شکر یہ کا خط ارسال کرنے کا فیصلہ ہوا۔
خرید نئی سوزوکی وین:
نئی سوزوکی وین کی خرید کو بھی نے تمام ہاوس نے پسند فرمایا۔
Ray۔X مشین کی تنصیب:
Ray۔X مشینToshibaماڈل نمبرKX050G 500MAری کنڈیشنڈ (سال 2013) خرید کرنے کے عمل کو تمام ہاوس نے پسند کیا۔ پرانی
مشین کی قیمت 8لاکھ روپے مقرر ہوئی اس طرح صرف نو لاکھ پچھترہزار روپے ادا کرکے بہت اچھی Ray۔Xمشین کی تنصیب ممکن ہوئی ہے۔ایکسرے کے رزلٹ میں پہلے سے بہت بہتری آئی ہے۔
ڈاکٹر آمنہ بٹ صاحبہ گائناکالوجسٹ جنہوں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعٰفی دے دیا تھا کی جگہ پر نئی ڈاکٹر صاحبہ وجیہہ مہوش جوکہ FCPSہیں
کی تقرری کو تمام ہاوس نے پسند فرمایا۔
رینٹ میں اضافہ:
تمام ہاوس نے رینٹ کے متعلق قائم کمیٹی کی سفارشات کو سراہا اور اس کی توثیق فرمائی۔ نئے مقرر کردہ کرایہ جات سے ہسپتال کی آمدنی میں معقول اضافہ ہوگا۔
عطیہ واٹر کولر:
تمام ہاوس نے جناب عدنان جمشید خان Software Engineerکی جانب سے واٹر کولر بطور عطیہ دینے کے عمل کو بہت سراہا۔تمام ہاوس نے
دعا کی اللہ تعالی ا’ن کے اس فعل کو قبولیت بخشے۔آمین۔

نکات برائے منظوری
1۔تنخواہ میں اضافہ:
تمام معزز ممبران نے اس موضوع پر سیر حاصل بحث فرمائی۔اور مختلف آراء ہاوس کے سامنے آئیں۔جنا ب جسٹس (ر) خلیل الرحمٰن خان صاحب کی تجویز پرجناب چئیرمین صاحب نے تین اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی بنا دی۔کمیٹی میں جناب چوہدری اعجاز احمد صاحب،جناب نواز احمد باجوہ صاحب اورجناب عبدالقادر پھلروان صاحب تمام آمدن وخرچ کا جائزہ لے کر تنخواہوں میں اضافہ کے بارے میں فیصلہ فرمائیں گے۔
2۔PHC Regular License Fee
پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کی طرف سے ریگولر لائینس کے اجراء کے لئے اب تین لاکھ روپے جمع کروانے کی درخواست کو تمام ہاوس نے متفقہ طور پر منظور فرمایا۔
3 ۔Social Security Contribution
جناب جسٹس (ر) خلیل الرحَمن خان صاحب نے اس موضوع پر تمام خط وخطابت والی فائیل کا مطالعہ فرمایا اور قانونی پوزیشن بھی دیکھی۔اور ہاوس کی معاونت
فرمائی اور ڈائریکٹر سوشل سیکورٹی کے جواب میں ایک جامع خط تیار کرکے دیا جو ان کو ارسال کیا جائے گا۔
جناب نواز احمد باجوہ صاحب نے جناب چئیرمین صاحب کی اجازت سے پچھلی مٹینگ میں Out Doorمیں ایمرجنسی یونٹ قائم کرنے کے فیصلہ پر عمل
نہ ہونے کی طرف ہاوس کی توجہ دلائی۔اس سلسلہ میں گذارش ہے کہ یہ معاملہ غلط فہمی کی بنا پر Delayہوا ہے۔میں اور ایم ایس صاحب گائناکالوجسٹ کی تقرری کے لئے
کوشش کرتے رہے ہیں جو موزوں لیڈی ڈاکٹر صاحبہ نہ ملنے کی وجہ سے Delayہوئی۔
اب چونکہ اس امر کی وضاحت ہوکئی ہے کہ Out Doorمیں WMOکی تقرری سے شعبہ ایمرجنسی شروع کرنا ہے۔
لہذا ہاوس کے فیصلہ کے مطابق فوری طور پر WMOکی تقرری کرکے شعبہ ایمرجنسی قائم کر دیا جائے گا جوکہ چوبیس گھنٹے کام کرے گا۔
معزز اراکین کی چائے سے تواضع کی گئی۔
جناب چئیرمین صاحب و ٹرسٹی صاحبان ایک بجے سے قبل ہسپتا ل سے روانہ ہوگئے۔
کاروائی اجلاس برائے اطلاع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیش ہے۔
جناب چئیرمین صاحب اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ 6جنوری 2015ء بروز منگلبوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِ صدارت
جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب ہسپتال میں واقع ٹرسٹ کے دفتر میں منقعد ہوا۔
مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین
2 – جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب ممبر
3 – جناب حاجی مراد علی صاحب ممبر
4 – جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب ممبر
-5 جنا ب چوہدری ا عجاز احمد صاحب ممبر
-6 جناب عبدالقادر پھل روان صاحب ممبر
-7 جناب نواز احمد باجوہ صاحب ممبر

8 – جناب عقیل احمد صاحب ممبر
9۔ جناب وقاص انور صاحب ممبر
10 ۔ اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
1۔ جناب چئیرمین صاحب کی اجازت سے اجلاس کی کاروائی شروع کی گئی جناب نواز احمد باجوہ نے تلاوت کی سعادت حاصل کی۔
2۔تمام اراکینِ اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔
نکات برائے اطلاع معزز ممبران
3۔ Out Doorمیں Emergency Receptionکے آغاز کو تمام ہاوس نے پسند فرمایا۔اس شعبہ کے شروع ہونے سے مریضوں کا ایک دیرینہ
مسلۂ حل ہوگیا ہے اور ہسپتال کی نیک نامی میں بھی اضافہ کا باعث ہے۔
4۔پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے ریگولر لائیسنس حاصل کرنے کے لئے کمیشن کے مطابق تین لاکھ روپے مطابق فیصلہ بورڈ جمع کروانے کی اطلاع کو بھی ہاوس نے
پسند فرمایا۔ا’مید ہے کمیشن دوبارہ ہسپتال کے معاینہ کے بعد ریگولر لائیسنس جاری کر دے گا۔
5۔ڈایکٹر سوشل سیکورٹی کے شوکاذ نوٹس جواب ارسال کرنے کے بعد محکمہ کی طرف سے کسی قسم کی پیش رفت نہ ہونے کے معاملہ پر ہاوس کا خیال تھا کہ ہمیں
خاموشی اختیار کرنا چاہئے۔ اور محکمہ کی کاروائی کا انتظار کرنا چایئے۔
6۔ملازمین کی تنخواہوں کے بارے قائم کردہ معزز اراکین کی کمیٹی کے فیصلہ کی توثیق فرمائی جس کے مطابق ہر ملازم کی تنخواہ میں 5%ماہانہ کے حساب سے
اضافہ کی منظوری دی گئی تھی۔اور اس پر یکم اکتوبر 2014ء سے عمل درآمد شروع ہوچکا ہے۔

نکات برائے منظوری
1۔ہسپتال کی بیرونی دیوار خستہ شکست و زیز کا شکار ہونے کی وجہ سے خراب ہوچکی ہے۔سیکورٹی کے پیشٍ نظر بھی کچھ حصوں کو اونچا کرنا ضروری ہے۔ہاوس
نے متفقہ طور پر اسٍ حصہ کو مرمت اور تعمیر کرنے کی اجازت فرمائی۔

2۔آخر میں ہاوس کو مڈوائفیری سکول کے رزلٹ سے آگاہ کیا گیا جس کے مطابق ہمارے سکول سے کل 25لڑکیاں امتحان میں Appearہوئیں۔ایک لڑکی
نے فرسٹ پوزیشن اور آنرز کے ساتھ 342نمبر حاصل کرکے کامیاب ہوئی۔اور پچھلے 20سال کا ریکارڈ توڑا۔بیس لڑکیاں فرسٹ ڈویژن میں کامیاب ہوئیں اور
ایک لڑکی ناکام ہوئی۔
تمام ہاوس نے مڈوائفیری سکول کے سٹاف اور ایم ایس صاحب کو معبارک باد دی اور خوشی کا اظہار کیا۔
سٹاف اور پوزیشن ہولڈرز کو انعامات دینے کی منظوری دی۔
معزز اراکین کی چائے سے تواضع کی گئی۔
جناب چئیرمین صاحب و ٹرسٹی صاحبان 12:30بجے ہسپتال سے روانہ ہوگئے۔
کاروائی اجلاس برائے اطلا ع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیش ہے۔ میاں اقبال محمود دھاریوال
جناب چئیرمین صاحب آنریری سیکریٹری جنرل
06-01-2015

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ 05ستمبر2015ء بروز ہفتہ بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِ صدارت
جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب ہسپتال میں واقع ٹرسٹ کے دفتر میں منعقد ہوا۔
مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین
2 -جناب جسٹس (ر)خلیل الرحمان خان صاحب ممبر
3 – جناب حاجی مراد علی صاحب ممبر
4 – جناب چوہدری اعجاز احمد صاحب ممبر
-5 جناب چوہدری خورشید اے عزیز صاحب ممبر
-6جناب عقیل احمد صاحب ممبر
-7جنا ب وقاص انور صاحب ممبر
8 – جناب ڈاکٹر کرنل محمد عظیم صاحب ممبر
9۔جناب عبدالقادر پھلر وان صاحب ممبر
10۔اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل

1۔ تلاوت قرآن سے اجلاس کی کاروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ جناب عقیل احمد صاحب نے تلاوت کی سعادت حاصل کی۔
2۔تمام اراکینِ اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔
نکات برائے اطلاع معزز ممبران
3۔ جناب چئیرمین و تمام اراکئن اجلاس نے اس اطلاع پر کہ Financial Committeeکے تجویز کردہ پانچ فی صد آضافہ تنخواہ کو عملہ نے سراہا ہے اور شکریہ ادا کیا ہے بہت پسند فرمایا اور خوش آئندہ قرار دیا۔ اور خاص طور پر مریضوں کے Chargesمیں اضافہ نہ کرنے کو بہت زیادہ سراہا گیا۔

4۔محکمہ ایکسایز اینڈ ٹیکسیشن نے PT-17کے حصول سے پراپرٹی ٹیکس کی مد میں ہسپتال کو سال 2013-2014میں مبلغ 3,82,190/=روپے کی ادائیگی کی چھوٹ ملنے پر تمام ہاوس نے بہت خوشی کا اظہار کیا۔

5۔FBRسے ہسپتال کو برائے سال 01-07-2015تا30-06-2016تک بینک سے حاصل کرد ہProfitپر with Holding Taxسے چھوٹ ملنے پر تمام ہاوس نے مسرت اور خوشی کا اظہار کیا۔


ہاوس نے پرنسپل صاحبہ کو 11,000/-روپے نرسنگ انسٹرکٹر کو 9000/-روپے پہلی پوزیشن 10000/-روپے دوسری پوزیشن 5000/-روپے چھوتھی پوزیشن 4000/-روپے نقد انعامات اور میرٹ سرٹیفکیٹ دینے کے عمل کو پسند فرمایا۔اس سے سٹاف اور سٹوڈنٹ کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
7۔ہسپتال کے بونڈری دیوار کی مرمت:۔
Boundary Wallکی تعمیر اور مرمت کے کام کو ہاوس نے بہت سراہا۔اب بیرونی دیوار کافی محفوظ اور مظبوط ہو گئی ہے۔
8۔جنریٹر کی مرمت:۔
210KVAجنریٹر کی مرمت کو ہاوس نے بہت پسند کیا۔اور خاص طور پر جناب نواز احمد باجوہ صاحب کی ذاتی کوشش اور دلچسپی کی تعریف کی۔ امید ہے انشااللہ یہ جنریٹر گرمیوں کے موسم میں بہتر کارکردگی دکھائے گا۔
9۔راستہ کی کشادگی:۔
راستہ کی کشادگی کو بھی ہاوس نے بہت پسند فرمایا اس سے ٹریفک میں کافی آسانی پیدا ہوگئی ہے۔
10۔تقرری سٹور کیپر میڈیکل:۔
سٹور کیپر میڈیکل کی تقرری کو ہاوس نے پسند فرمایا۔امید ہے کہ نئے سٹور کیپر کے تجربہ سے ہسپتال کو فایدہ پہنشے گا۔
معزز اراکین کی چائے سے تواضع کی گئی۔
جناب چئیرمین صاحب و ٹرسٹی صاحبان 12:30بجے ہسپتال سے روانہ ہوگئے۔
کاروائی اجلاس برائے اطلا ع و منظوری بخدمت جناب چئیرمین صاحب پیش ہے۔ میاں اقبال محمود دھاریوال
جناب چئیرمین صاحب آنریری سیکریٹری جنرل
06-01-2015

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ22مارچ2017ء بروز بدھ بوقت 12:00 بجے دن رفیق انور میموریل ہسپتال ٹڑسٹ گوجرانوالہ کا اجلاس زیرِ صدارت
جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین ٹرسٹ بمقام جم خانہ کلب لاہور منعقد ہوا۔
مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
-1 جناب جسٹس (ر) محمد رفیق تار ڑ صاحب چیئرمین ٹرسٹ
2 – جناب جسٹس (ر) خلیل الرحمان خان صاحب ممبر
3 – جناب حاجی مْراد علی صاحب ممبر
-4جنا ب وقاص انور صاحب ممبر
5۔جناب نواز احمد باجوہ صاحب ممبر
6۔جناب عبدالرؤف مغل صاحب ممبر
7۔جناب عبدالقادر پھلر وان صاحب ممبر
8۔میاں اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل
جناب چیئرمین صاحب کی اجازت سے اجلاس کی کاروائی کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے کیا گیا۔
تلاوت قرآن پاک کی سعادت جناب نواز احمد باجوہ صاحب نے حاصل کی۔
معزز شرکاء نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔

نکات برائے اطلاع معزز ممبران
اجلاس میں شریک اراکین نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمشن کے تفصیلی دورہ ہسپتال اور اْن کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ریگولر لا ئینس کے حصول کے لئے مزید کوشیش تیز کرنے کی ہدایت کی تاکہ رفیق انور میموریل ہسپتال بھی گورنمٹ کی ہیلتھ کارڈ سکیم میں شامل ہوسکے۔
پیوپل مڈوایفری کورس۔ہاوس نے سکول کے سالانہ امتحان کے رزلٹ پر مسرت کا اظہار کیا اور عملہ کی حوصلہ افزائی کے سلسلہ میں فنانس کمیٹی کے فیصلہ کو سراہا۔
جناب نواز احمد باجوہ نے تجویز کیا کہ مڈوائیفری سکول کے بجائے ہسپتال میں نرسنگ کورس کا اجراء کیا جائے۔ اس پر فیصلہ ہوا کہ ایم ایس صاحب کے مشورہ سے معاملات کا تفصیلی جائزہ لے کر رپورٹ تیار کر کے آیندہ اجلاس میں پیش کی جائے۔
Dental Surgeonکی تقرری اور اس شعبہ کے فعال ہونے پر ہاوس نے خوشی محسوس کی۔

FCPS گائناکالو جسٹ کی تقرری کو ہاوس نے پسند کیا۔ اس سے ہسپتال کی کارکردگی اور معیار میں بہتری آئے گی۔

ہاوس نے ڈاکٹر منظور احمد باجوہ صاحب جوکہ FCPSہیں اور Qualified Anesthetistہیں Share Baseپر اْن کی تقرری کو ہاوس نے سراہا۔ اْن کی تقرری سے پنجاب ہیلتھ کئیر کمشن کی طرف سے اٹھایا گیا اعتراض بھی ختم ہو جائے گا۔ مریضوں کے اپریشن کے وقت اْن کی دستیابی سے کافی سہولت ہوگئی ہے۔
ہاوس میں سوشل سیکورٹی فیس کی ادائیگی کے لئے محکمہ کی جانب سے آمد نوٹسز کے بارے مفصل غور و خوض کے بعد فیصلہ ہوا کہ جناب چیئرمین صاحب کی وساطت سے جناب گورنر پنجاب کی خدمت تحریری درخواست کی جائے جس میں یہ استدعا کی جائے کہ رفیق انور میموریل ہسپتال ٹرسٹ پر پنجاب ایمپلائیز سوشل سیکورٹی انسٹوشن نوٹیفکشن نمبر NOSO(DEY-1)PESSI/7-120/2003نے نفاذسے استثناء کیا جاوے اور اسکی منظوری حاصل کی جائے۔
عطیہ۔ چوہدری اجمل خان راں صاحب کی جانب سے 50لاکھ روپے کی خطیر رقم ہسپتال کو عطیہ کرنے کے عمل کو بہت زیادہ سراہا گیا اور فیصلہ ہوا کہ اْن کے نام سے کسی شعبہ کو منسوب کیا جائے۔

جناب جسٹس (ر) نذیر بھنڈاری صاحب کی فیملی کے دورہ ہسپتال اور خاص طور پر اْن کی صاحبزادی کی طرف سے ہسپتال کو 2لاکھ روپے کی خطیر رقم عطیہ کرنے کے اقدام کو بہت زیادہ پسند کیا گیا۔

نکات برائے منظوری معزز ممبران
ڈاکٹر شمیم خالد صاحبہ گائناکا لوجسٹ کی طرف سے شیئر کے ریٹ میں اضافہ کے مطالبہ کو ہاوس نے فنانس کمیٹی میں پیش کرکے مناسب فیصلہ کرنے کی ہدایت فرمائی۔

پنجاب ہیلتھ کیئر کمشن کی معائنہ ٹیم کی جانب سے ہسپتال کا MOTOتجویز کرنے کے معاملہ مزید غور و خوض کے بعد آیندہ اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ ہوا۔

ہسپتال کے عقبی حصہ میں واقع ڈاکٹر صاحبان کی رہائش اور کار پارکنگ کا معاملہ فنانس کمیٹی میں پیش کرنے کا فیصلہ ہوا ور ٹیکنکل ایکسپرٹ سے مشورہ کے بعد جامعہ رپورٹ تیار کر کے آیندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت ہوئی۔

نئی گاڑی کی خرید:
ہاوس نے سزوکی گاڑی کی تبدیلی کو پسند کیا اور اب دوسری سزوکی گاڑی کو بھی فروخت کرکے نئی خریدنے کی منظوری دے دی۔

ایکسرے مشین کے بارے میں تما م ہاوس نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ ماڈرن قِسم کی جدید نئی ایکسرے مشین خریدی جائے اور پرانی مشین کو فرخت کر دیا جائے۔ اس طرح ایکسرے کے فوری اور اچھے رزلٹ دستیاب ہوسکیں گے۔ عوام الناس کو اس سے بہت فائدہ پہنچے گا۔
قریبا2بجے بعد دوپہر اجلاس کی کاروائی اختتام کو پہنچی۔
جناب پھلروان عبدالقادر صاحب کی جانب سے بہت پْر تکلف لنچ کا احتمام کیا گیا تھا تمام ہاؤس نے خوب Enjoyکیا اور اْن کا شکریہ ادا کیا۔
تمام شرقاء قریبا 3 بجے جم خانہ کلب سے روانہ ہوگئے۔
کاروائی اجلاس برائے منظوری پیش خدمت ہے۔ میاں اقبال محمود دھاریوال
بخدمت جناب چئیرمین صاحب آنریری سیکریٹری جنرل
17 22-03-20

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ 07مارچ2020ء بروز بدھ بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِصدارت
ٹرسٹ آفس میں منعقد ہوا۔
جناب چیئرمین صاحب اور جسٹس خلیل ارحمان صاحب ٹرسٹی بوجہ علالت اجلاس میں شرکت نہ فرما سکے۔
آج کے اجلاس کی صدارت چوہدری اعجاز صاحب نے فرمائی۔
مندرجہ ذیل معززٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
1 -جناب نواز احمد باجوہ صاحب ٹرسٹی
2 – جناب عبدالقادر پھلر وان صاحب ٹرسٹی
3 – جناب عقیل احمد صاحب ٹرسٹی
-4 جناب کاشف عزیز صاحب ٹرسٹی
– 5جناب چوہدری اعجاز احمد صاحب ٹرسٹی
– 6جناب عبدالرؤف مغل صاحب ٹرسٹی
7۔ جناب وقاص انور صاحب ٹرسٹی
8۔اقبال محمود دھاریوال آنریری سیکریٹری جنرل

1۔ تلاوت قرآن سے اجلاس کی کاروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ جنا ب نو از احمد باجوہ صاحب نے تلاوت قرآن پاک کی سعادت حاصل کی۔
اجلاس کی باقاعدہ کاروائی سے قبل سعید مغل صاحب مرحوم برادر عبدالرؤف مغل صاحب کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
تمام شرقاء اجلاس نے ان کی مغفرت کی دعا کی۔اللہ تعالی اُنہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین۔
2۔تمام اراکینِ اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔
نکات برائے اطلاع و منظوری۔ معزز ممبران
1۔بلڈ بنک کی خریداری:۔تمام شرقاء اجلاس نے نیا بلڈ بنک بعوض مبلغ 780000/= روپے میں خریدنے کو پسند کیا اور بلڈ سیلر کی خریداری کی بھی اجازت دی۔
تا کہ پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کی شرائط پر پورا اُترا جا سکے۔
2۔ Invorter AC خریداری:۔ تمام شرقائے اجلاس نے GREE کمپنی سے برائے راست Invorter AC خریدنے کو بہت زیادہ سراہا اس سے بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی واقع ہو گی۔
3۔ٹیلی فون ایکسچینج کی تبدیلی:۔ تمام حاضر ٹرسٹی صاحبان نے Sonex کمپنی کی Exchange خرید کر لگانے کا فیصلہ کیا۔ نئی Exchange لگنے سے ٹیلی فونک نظام کی خرابیاں دور ہو جائیں گی۔
اور اس کا ہسپتال اور عوام کو فائدہ ہو گا۔
4۔ صوفہ کم بیڈ کی تبدیلی:۔ پرائیوٹ رومز میں مریضوں کے لواحقین کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے صرف تجرباتی طور پرپانچ عدد صوفہ کم بیڈ خریدے گئے ہیں جن کا آ ج ٹرسٹی صاحبان نے ملاحظہ فرمایا اور بہت پسند کیا۔
اُمید ہے اس سے مریضوں کے لواحقین کو بہت اچھی سہولت میسر آئے گی۔
5۔مڈوائفری سکول کی کرسیوں کی تبدیلی:۔ تمام شرقاء اجلاس نے عقیل احمد صاحب کے اس عمل کو بہت پسند کیا اور اُن کے مرحوم والد صاحب کی رفاہی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی مثالیں سنائیں۔

6۔ OPD-False Ceiling – تمام شرقاء اجلاس نے خراب سیلنگ کو فوری تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
7۔ CCTV Camera ریپرنگ اور تبدیلی:۔ Cameras کو مرمت کروانے اور نئے کیمرے خرید کر لگوانے کے عمل کو بہت پسند کیا گیا۔اس سے ہسپتال کے سیکورٹی معاملات پر بہتر طریقے سے نگرانی رکھی جا سکے گی۔
ایم ایس آفس میں نئی LCD لگوانے کی من ظوری دی گئی۔ جناب کاشف عزیز صاحب نے ایم ایس آفس کے لیئے LCD بطور تحفہ دینے کا عندیہ دیا۔اللہ تعالی اُنہیں اسکا اجر عطا فرمائے۔
8۔تنخواہ میں اضافہ:۔ تمام شرقاء اجلاس نے ہسپتال کے عملہ کی تنخواہوں میں اضافہ کے عمل کو پسند فرمایا۔
9۔نئی VAN کی ضرورت:۔ُُُُُُُ پُرانی VAN کا ماڈل 2013؁ ہے اور ایک لاکھ کلو میٹر سے ذائد چل چکی ہے۔تمام ہاوس نے نئی VAN خریدنے کی منظوری دی۔
تا کہ ڈاکٹر صاحبان کو لانے لیجانے میں کسی قسم کی دقت نہ ہو۔
10 ۔ تمام شرقاء اجلاس نے چیئرمین صاحب کی اجازت سے نیا گیٹ تعمیر کرنے کی اجازت دی تا کہ Parking سے کاریں باہر سٹیڈیم کی طرف باہر نکل سکیں۔ اس سے ہسپتال کے اندر گاڑیوں کی
آمدو رفت میں کمی واقع ہو گی۔
تمام ٹرسٹی صاحبان 01:00 بجے ہسپتال سے روانہ ہو گئے۔
کاروسئی اجلاس برائے اطلاع ومنظوری بخدمت جناب چیئر مین صاحب پیش ہے۔

میاں اقبال محمود دھاریوال
جناب چئیرمین صاحب آنریری سیکریٹری جنرل
07-03-202

 بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ 16جون2022ء بروز بدھ بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس زیرِصدارت
ٹرسٹ آفس میں منعقد ہوا۔
1 -جناب نواز احمد باجوہ صاحب ٹرسٹی
2 – جناب عبدالقادر پھلر وان صاحب ٹرسٹی
3 – جناب عقیل احمد صاحب ٹرسٹی
-4 جناب کاشف عزیز صاحب ٹرسٹی
– 5جناب چوہدری اعجاز احمد صاحب ٹرسٹی
– 6جناب عبدالرؤف مغل صاحب ٹرسٹی
7۔ جناب وقاص انور صاحب ٹرسٹی
8۔جناب وقاص انور صاحب ٹرسٹی
9۔اقبال محمود دھاریوال آنریر ی سیکٹری جنرل
جناب چیئرمین صاحب اور جسٹس خلیل ارحمان صاحب ٹرسٹی بوجہ علالت اجلاس میں شرکت نہ فرما سکے۔
آج کے اجلاس کی صدارت چوہدری اعجاز صاحب نے فرمائی۔

1۔ تلاوت قرآن سے اجلاس کی کاروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ جنا ب نو از احمد باجوہ صاحب نے تلاوت قرآن پاک کی سعادت حاصل کی۔
2۔اجلاس کی باقاعدہ کاروائی سے قبل تمام معزز ٹرسٹی صاحباں نے جناب نواز احمد باجوہ صاحب کی بیگم صاحبہ جو رضائے الہٰی سے رحلت فرما گئی ہیں کے لئے دعا ئے مغفر ت فرمائی اور اُن کی بلندی درجات کے لئے
دعا فرمائی۔اللہ تعائے جناب نواز احمد باجوہ صاحب اور اُن کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین۔
تمام شرقاء اجلاس نے ان کی مغفرت کی دعا کی۔اللہ تعالی اُنہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین۔
3۔تمام اراکینِ اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔
نکات برائے اطلاع و منظوری۔ معزز ممبران

1۔اجلاس میں حاضر تمام ٹرسٹی صاحبان نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ موجودہ چیئر مین جناب محمد رفیق تارڑ صاحب اور موجودہ سیکٹری جنر ل اقبال محمود دھاریوال کو ہی آیندہ تین سال کے لیئے منتخب کرلیا جائے۔
چنانچہ ہاوس کے متفقہ فیصلے کے مطابق تندکرہ بالا پر دو عہدہ ہائے پر جناب محمد رفیق تارڑ صاحب بطور چیئر مین اور اقبال محمود دھاریوال بطور آنریر ی سیکٹر ی جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔دونوں عہدے دار مورخہ 31.05.2024 تک کام کرنے مجاز ہوں گے۔
ہم تمام معزز ٹرسٹی صاحبان کے شکرگزار ہیں کہ اُنہوں نے ہم پر اعتماد کیا اور اس عظیم ادارہ سے ہماری وابستگی اور خدمت کو پسند کیا۔ اللہ تعا لیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں مزید محنت لگن سے اس ادارہ کی خدمت کرنے
کا موقعہ عطا فرمائے آمین۔
2۔جناب کاشف اے عزیز صاحب کو مستقل ٹرسٹی بنانے کی میری تجویز کو تمام ہاوس نے متفقہ طور پر منظور فرمایا ۔

3۔ٹیلی فون ایکسچینج کی تبدیلی:۔ تمام حاضر ٹرسٹی صاحبان نے Sonex کمپنی کی Exchange خرید کر لگانے کا فیصلہ کیا۔ نئی Exchange لگنے سے ٹیلی فونک نظام کی خرابیاں دور ہو جائیں گی۔
اور اس کا ہسپتال اور عوام کو فائدہ ہو گا۔

6۔ OPD-False Ceiling – تمام شرقاء اجلاس نے خراب سیلنگ کو فوری تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
7۔ CCTV Camera ریپرنگ اور تبدیلی:۔ Cameras کو مرمت کروانے اور نئے کیمرے خرید کر لگوانے کے عمل کو بہت پسند کیا گیا۔اس سے ہسپتال کے سیکورٹی معاملات پر بہتر طریقے سے نگرانی رکھی جا سکے گی۔
ایم ایس آفس میں نئی LCD لگوانے کی من ظوری دی گئی۔ جناب کاشف عزیز صاحب نے ایم ایس آفس کے لیئے LCD بطور تحفہ دینے کا عندیہ دیا۔اللہ تعالی اُنہیں اسکا اجر عطا فرمائے۔
8۔تنخواہ میں اضافہ:۔ تمام شرقاء اجلاس نے ہسپتال کے عملہ کی تنخواہوں میں اضافہ کے عمل کو پسند فرمایا۔
9۔نئی VAN کی ضرورت:۔ُُُُُُُ پُرانی VAN کا ماڈل 2013؁ ہے اور ایک لاکھ کلو میٹر سے ذائد چل چکی ہے۔تمام ہاوس نے نئی VAN خریدنے کی منظوری دی۔
تا کہ ڈاکٹر صاحبان کو لانے لیجانے میں کسی قسم کی دقت نہ ہو۔
10 ۔ تمام شرقاء اجلاس نے چیئرمین صاحب کی اجازت سے نیا گیٹ تعمیر کرنے کی اجازت دی تا کہ Parking سے کاریں باہر سٹیڈیم کی طرف باہر نکل سکیں۔ اس سے ہسپتال کے اندر گاڑیوں کی
آمدو رفت میں کمی واقع ہو گی۔
تمام ٹرسٹی صاحبان 01:00 بجے ہسپتال سے روانہ ہو گئے۔
کاروا ئی اجلاس برائے اطلاع ومنظوری بخدمت جناب چیئر مین صاحب پیش ہے۔

میاں اقبال محمود دھاریوال
جناب چئیرمین صاحب آنریری سیکریٹری جنرل
07-03-2020

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ 16جون2021ء بروز بدھ بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس
ٹرسٹ آفس میں منعقد ہوا۔
1 -جناب چوہدری اعجاز احمد صاحب ٹرسٹی
2 – جناب نواز احمد باجوہ صاحب ٹرسٹی
3 – جناب عبدالرؤف مغل صاحب ٹرسٹی
-4 جناب ملک ظہیراحمد صاحب ٹرسٹی
– 5جناب عبدالقادر پھلروان صاحب ٹرسٹی
– 6جناب کاشف اے عزیز صاحب ٹرسٹی
7۔ جناب عقیل احمد صاحب ٹرسٹی
8۔جناب وقاص انور صاحب ٹرسٹی
9۔اقبال محمود دھاریوال آنریر ی سیکٹری جنرل
جناب چیئرمین صاحب علالت کے باعث اجلاس میں شرکت نہ فرما سکے۔
آج کے اجلاس کی صدارت چوہدری اعجاز صاحب نے فرمائی۔

1۔ جنا ب نو از احمد باجوہ صاحب نے تلاوت قرآن پاک ادا کی۔
2۔اجلاس کی باقاعدہ کاروائی سے قبل تمام معزز ٹرسٹی صاحباں نے جناب نواز احمد باجوہ صاحب کی بیگم صاحبہ جو رضائے الہٰی سے رحلت فرما گئی ہیں کے لئے دعا ئے مغفر ت فرمائی اور اُن کی بلندیِ درجات کے لئے
دعا فرمائی۔اللہ تعائے جناب نواز احمد باجوہ صاحب اور اُن کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین۔
3۔تمام ٹرسٹی صاحبان نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔
نکات برائے منظوری و اطلاع۔ معزز ممبران

1۔اجلاس میں حاضر تمام ٹرسٹی صاحبان نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ موجودہ چیئر مین جناب محمد رفیق تارڑ صاحب اور موجودہ سیکٹری جنر ل اقبال محمود دھاریوال کو ہی آیندہ تین سال کے لیئے منتخب کرلیا جائے۔
چنانچہ ہاوس کے متفقہ فیصلے کے مطابق متزکرہ بالا ہر دو عہدہ ہائے پر جناب محمد رفیق تارڑ صاحب بطور چیئر مین اور اقبال محمود دھاریوال بطور آنریر ی سیکٹر ی جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔دونوں عہدے دار مورخہ 31.05.2024 تک کام کرنے کے مجاز ہوں گے۔
ہم تمام معزز ٹرسٹی صاحبان کے شکرگزار ہیں کہ اُنہوں نے ہم پر اعتماد کیا اور اس عظیم ادارہ سے ہماری وابستگی اور خدمت کو پسند کیا۔ اللہ تعا لیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں مزید محنت لگن سے اس ادارہ کی خدمت کرنے
کا موقعہ عطا فرمائے آمین۔
2۔جناب کاشف اے عزیز صاحب کو مستقل ٹرسٹی بنانے کی میری تجویز کو تمام ہاوس نے متفقہ طور پر منظور فرمایا ۔اور اُن کو مستقل ٹرسٹی منتخب کر لیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان کا انتخاب اس ادارے کے لیے باعث
برکت اور رحمت ثابت ہو۔ آمین۔
3۔ محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کو Non Profitable Organisation تسلیم کرنے کے فیصلہ کو ہاوس نے بہت زیادہ پسند کیا۔ اس سے ہسپتال کو کافی مالی فائدہ ہو گا۔
اس سرٹیفیکٹ کے حصول میں جناب ملک ظہیر الحق صاحب نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ان ہی کی کوشش سے ہم کامیاب ہوئے ہیں۔تمام ہاؤس نے ان کا شکریہ ادا کیا۔
4۔ پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن سے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے حصول میں کی گئی کوشش کو ہاوس نے پسند کیا اور توقع ظاہر کی کہ انشااللہ اسی ماہ جون میں یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔
5۔ہسپتال کی ٹربائین کی مرمت کو بھی تمام ہاوس نے بہت پسند کیا۔ جناب عبدالروف مغل صاحب نے اس معاملہ میں ہماری رہنمائی فرمائی۔ اللہ تعالیٰ انہیں اسکا اجر عظیم عطا فرمائے۔امین۔

6۔ سولرانرجی کی تنصیب کے لئے مقرر کردہ کمیٹی کے لئے منتخب اراکین جناب وقاص انور صاحب اور جناب کاشف اے عزیز صاحب کی محنت کوشش کو تمام ہاوس نے بہت زیادہ سراہا ۔ اس معاملہ پر سیر حاصل بحث کے بعد تمام ہاوس نے
متفقہ فیصلہ کیا کہ فی الحال 100KVA سولر انرجی پلانٹ کی تنصیب کروائی جائے۔اور یہ تمام کام دونوں معزز ٹرسٹی صاحبان سر انجام دیں گے۔
7۔ Blood Gas Analyzer(Model Modular Pro Made in Germany) بعو ض رقم مبلغ20 لاکھ کی خرید کو تمام ہاوس نے بہت پسند فرمایا۔
8۔ ڈاکٹر شمیم خالد صاحبہ کے استعفی کے بعدنئی ڈاکٹر عروج فاطمہ صاحبہ ایف سی پی ایس کی بطور گائنا کالوجسٹ تقرری کو تمام ہاوس نے بہت پسند فرمایا۔ اور توقع ظاہر کی کہ وہ بھی ہسپتال کی خدمت میں اہم کردار ادا کریں گی۔
9۔ ڈاکٹر ذوالفقار احمد باجوہ صاحب چائلڈ اسپیشلسٹ کے استعفی کے بعد ڈاکٹر خدیجہ طارق صاحبہ ایف سی پی ایس کی بطور چائلڈ اسپیشلسٹ تقرری کو تمام ہاوس نے بہت پسند فرمایا۔امید ہے انشااللہ ہسپتال
کے لئے مفید ثابت ہوں گی۔
10 ۔ ڈاکٹر کرِن صاحبہ کی جگہ شام کی ڈیوٹی پر ڈاکٹر عالیہ اکرم ایف سی پی ایس کی تعیناتی کو بھی ہاوس نے بہت سراہا۔توقع ہے وہ ہسپتال کے لئے بہت بہتر اور مفید ثابت ہوں گی۔
11 ۔ ڈاکٹر آصف جاوید صاحب کی بطور میڈیکل اسپیشلسٹ Share Base پر تعیناتی کو بھی ہاوس نے بہت زیادہ پسندکیا اور توقع ظاہر کی کہ ان کی تقرری سے ہسپتال کو تجربہ کار ڈاکٹر کی سہولت میسر
آئے گی اور اس میڈیکل کے شعبہ میں پبلک کو بہت فائدہ حاصل ہو گا۔
12 ۔ میڈیکل وارڈ اور اس کے ساتھ انتہائی نگہداشت وارڈ کی تعمیرکے کام کو بھی ہاوس نے بہت پسند کیا اور اس کی تعمیر کا تمام خرچ جناب پروفیسر ریٹائرڈ رشید احمد صاحب برداشت کررہے ہیں۔اللہ تعالی
ان کے ا س فعل کو قبول فرمائے اور انہیں اسکا اجر عظیم عطا فرمائے۔
13 ۔ ہسپتال میں فزیو تھراپی کا نیا شعبہ قائم کیا گیا ہے۔اس کے لئے کوالیفائڈ فزیو تھراپسٹ ڈاکٹر مسِ طیبہ شفیق باجوہ صاحبہ کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان کا اس شعبہ میں سابقہ کافی تجربہ ہے۔ امید ہے انشاللہ اس شعبہ کو
کامیابی سے چلا سکیں گی اور تمام ضرورت مند عورتوں کو اس سے بہت فائدہ ہو گا۔
14 ۔ جناب چیئرمین صاحب کی اجازت سے ہسپتال کے عملے کی تنخواہوں میں آضافہ کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ تمام ہاوس نے فنانس کمیٹی کو اختیار دیا کہ وہ اس معاملہ کی تفصیل کے ساتھ جانچ پڑتال کرکے
مناسب فیصلہ صادر فرمائیں۔ تمام ہاوس نے متفقہ طور پر مجیب الرحمان صاحب کو عارضی طور پر ٹرسٹی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔
تمام معزز ٹرسٹی صاحبان کی چائے سے تواضع کی گئی۔ جناب چیئر مین و تمام ٹرسٹی صاحبان قریبا ایک بجے ہسپتال سے فارغ ہو کر روانہ ہو گئے۔
کاروائی اجلاس برائے اطلاع و منظوری بخدمت چئیر مین صاحب پیش ہے۔
میاں اقبال محمود دھاریوال
بخدمت جناب چئیرمین صاحب آنریری سیکریٹری جنرل

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ 28 ستمبر2022ء بروز بدھوار بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس
ٹرسٹ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ مندرجہ ذیل معزز ٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
1 -میاں اقبال محمود دھاریوال صاحب چیئرمین
2 – جناب نواز احمد باجوہ صاحب آنریر ی سیکریٹری جنرل
3 – چوہدری اعجاز احمد صاحب ٹرسٹی
-4 جناب عبدالقادر پھلروان صاحب ٹرسٹی
– 5جناب عقیل احمد صاحب ٹرسٹی
– 6جناب عبدالرؤف مغل صاحب ٹرسٹی
7۔ جنا ب کاشف اے عزیز صاحب ٹرسٹی
8۔جناب وقاص انور صاحب ٹرسٹی

1۔ جناب چیئرمین صاحب کی اجازت سے اجلاس کی کاروائی کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے جناب عبدالرؤف مغل صاحب نے کیا۔
2۔تمام شرکاء اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔

نکات برائے منظوری و اطلاع۔ معزز ممبران

1۔ سولر انرجی کی اضافی تنصیب کے بارے میں مفصل غور وخوض کے بعد فیصلہ ہوا کہ جناب کاشف اے عزیز صاحب اور جناب وقاص انور صاحب کو اس کام کیلئے تجویزکیا کہ دونوں معزز ارکان سولر کمپنیو ں کے ساتھ رابطہ کرکے مناسب تجویز پیش کریں۔
2۔ اجلاس میں ایکسرے مشین اور CR سسٹم کے خریدنے سے پہلے شہر میں کسی اچھے Radiologist سے مشورہ کیا جائے۔کاشف اے عزیز صاحب بھی اس سلسلہ میں معاونت فرمائیں۔
3۔ اجلاس میں لفٹ کی مرمت کیلئے منظوری دی گئی۔
4۔ تمام ممبران نے ہسپتال میں شعبہ ایمرجنسی وارڈ کے قیام کو سراہا۔ اس سے آنیوالے مریضوں کو فوری اور مناسب علاج کی سہولت ملے گی۔
5۔ سیوریج کی خرابی کی وجہ سے OPD کی چھتیں خراب ہوگئی تھیں ان کی مرمت کی اجازت دے دی گئی۔
6۔ ملازمیں کی حاضری کے نظام میں بہتری لانے کیلئے ہسپتال میں 2 عدد انگھوٹا شبت مشین لگانے کی اجازت دی گئی۔
7۔ اجلاس میں نئی کمیونٹی مڈ وائفری کلاس کے اجراء کی اجازت دی گئی۔یہ کلاس ڈے سکالر ہوگی اور ان سے 1000/- روپے ماہانہ ٹیوشن فیس لینے کا فیصلہ ہوا۔
8۔ اجلاس میں ہاوس جاب کیلئے میڈیکل کالجز سے رابطہ کرنے کا بھی فیصلہ ہوا۔ ان ہاوس آفیسرز کو without stipend کی آفر کی جائے گی۔

9۔ ہسپتال کی آمدن میں اضافے کیلئے فیصلہ ہوا کہ کنسلٹنٹ جنرل سرجن صاحبان کو ہسپتال کے سرجیکل تھیٹر استعمال کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ ہوا۔
10۔ ہسپتال کی آمدن میں اضافے کیلئے یہ بھی فیصلہ ہوا کہ مختلف اداروں کو ہسپتال کے پینل پر لانے کیلئے ان سے رابطہ کیا جائے۔
11۔ میری طرف سے ہاوس میں تجویز پیش کی گئی کہ ہسپتال کی آمدن میں اضافہ کے لئے ڈینٹل OPD کو شام کے وقت شروع کیا جاوئے اور اس کے لئے علیحدہ ڈینٹل سرجن کی تقرری کی
جائے۔ اس تجویز سے ہاوس نے اتفاق نہ کیا۔

تمام معزز ٹرسٹی صاحبان کی چائے سے تواضع کی گئی۔ جناب چیئر مین ا و ر تمام معزز ٹرسٹی صاحبان قریبا ایک بجے ہسپتال سے فارغ ہو کر روانہ ہو گئے۔
کاروائی اجلاس برائے اطلاع و منظوری بخدمت چئیر مین صاحب پیش ہے۔
جناب نواز احمد باجوہ صاحب
بخدمت جناب چئیرمین صاحب آنریری سیکریٹری جنرل

بِسمِ اللہ الرَّحمن الرَّ حِیم
سابقہ اجلاس کی کاروائی
آج مورخہ 03 دسمبر2022ء بروز ہفتہ بوقت 11:30 بجے دن رفیق انور میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا اجلاس
چیئر مین آفس میں منعقد ہوا۔ مندرجہ ذیل معزز ٹرسٹی صاحبان نے شرکت فرمائی۔
1 -میاں اقبال محمود دھاریوال صاحب چیئرمین
2 – جناب نواز احمد باجوہ صاحب آنریر ی سیکریٹری جنرل
3 – چوہدری اعجاز احمد صاحب ٹرسٹی
-4 جنا ب کاشف اے عزیز صاحب ٹرسٹی
– 5جناب وقاص انور صاحب ٹرسٹی
– 6جناب عبدالقادر پھلروان صاحب ٹرسٹی
7۔جناب مجیب الرحمن صاحب ٹرسٹی

1۔ جناب چیئرمین صاحب کی اجازت سے اجلاس کی کاروائی کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ جناب نواز احمد باجوہ صاحب نے تلاوت قرآن پاک کی سعادت حاصل کی۔
2۔تمام شرکاء اجلاس نے متفقہ طور پر سابقہ اجلاس کی کاروائی کی توثیق فرمائی۔

نکات برائے منظوری و اطلاع۔ معزز ممبران

1۔ نئیs WMO کو بھرتی نہ کیا جائے بلکہ پہلے سے جو WMOs خدمات سر انجام دے رہی ہیں ان کو ہی ایڈجسٹ کیا جائے ۔
2۔ گائنا کالو جسٹ کے آف ڈے کو ختم کیا جائے۔
3۔ اوقات کار ڈاکٹرز کے علاوہ ٹائم صبح 08 بجے سے شام 04 بجے تک ہونگے۔ ماسوائے جمعہ کے صبح 08 بجے سے 12 بجے تک ہونگے۔
4۔ پرائیوٹ وارڈز کی Renovation کی تجویز دی گئی۔ جناب کاشف اے۔عزیز صاحب نے کلائمیکس رومز کی Renovation کی اخراجات کی ذمہ داری قبول فرمائی ہے۔
5۔ مریضوں اور لواحقین کو اپر یشن کے بعد دوسری منزل پر جانے میں دقت کا سامنا ہوتا ہے۔اس لیے پرائیوٹ وارڈ میں نئی لفٹ نصب کرنے کی منظوری دی گئی۔
6۔ دن بدن مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو ر ہا ہے۔موجودہ OPD میں رش ہونے کی وجہ سے لوگ پریشان ہوتے ہیں۔موجودہ OPD کو وسیع کرنے کی منظوری دی گئی۔
7۔ اس اجلاس میں نئے کانفرنس روم میں نیا فرنیچر خریدنے کی منظوری دی۔

کاروائی اجلاس برائے اطلاع و منظوری بخدمت چئیر مین صاحب پیش ہے۔
جناب نواز احمد باجوہ صاحب
بخدمت جناب چئیرمین صاحب آنریری سیکریٹری جنرل

We promised to take care… and delivered

Testimonials Slider Feature

  • Medicus Healthcare Services provided great patient care as well as customer service for my child. Their caregivers really cared about my child's well-being and displayed it on a daily basis.
    Mary Rose Treated for 2 weeks
  • We focus on using the latest web standards and practices regarding UX guidelines and WordPress theme development and strongly encourage our customers to follow us on this.
    Lilian Jones Visitor
  • Our team strives to achieve excellence in every aspect of the production process, from the preliminary hand-drawn sketches to the aftersales support.
    Lemon Trevor X Patient